برقع پر پابندی کا بل مسترد ہونے کا غصہ، آسٹریلوی انتہاپسند سینیٹر کا پارلیمنٹ میں برقع پہن کر ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلیا میں دائیں بازو کی انتہاپسند سینیٹر پالین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع پہن کر شدید تنازع کھڑا کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کے لیے پیش کیا گیا اُن کا بل پیر کے روز مسترد ہوا تو انہوں نے بطور احتجاج پارلیمانی اجلاس میں برقع پہن کر شرکت کی۔
مسلم سینیٹرز نے اس اقدام کو کھلی نسل پرستی اور اسلام دشمنی قرار دیا۔ سینیٹر محرین فاروقی نے اسے واضح طور پر نسل پرستانہ حرکت کہا، جبکہ سینیٹر فاطمہ پیمان نے اسے شرمناک عمل قرار دیا۔
ادھر حکومتی اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی پالین ہینسن کے اس عمل کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ ہینسن نے 2017 میں بھی اسی طرح برقع پہن کر ملک میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: برقع پہن کر
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کو دوبارہ بااختیار بنانا ناگزیر ہے، رکن بھارتی پارلیمنٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سرینگر (صباح نیوز) بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد سے اپنے آپ کو کمزور اور غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں، اس لیے سیاسی اور آئینی سطح پر ریاست کو دوبارہ بااختیار بنانا نہایت ضروری ہے۔ سری نگر میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ تشدد کا تعلق آرٹیکل 370 سے ہے۔ انہوں نے جمہوری حقوق کی بحالی اور ریاستوں کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا ’’آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کشمیری بے اختیار محسوس کر رہے ہیں‘‘ ریاستوں کو جمہوری حقوق کے ذریعے بااختیار بنانے کی شدید ضرورت ہے۔