خاتون رکن اسمبلی برقع پہن کر آسٹریلوی پارلیمنٹ پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
آسٹریلیا (نیوزڈیسک) سخت گیر دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی سینیٹر پولین ہینسن کافی عرصے سے برقع پر پابندی کا بل پیش کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولین ہینسن نے برقع پر پابندی کا بل پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس پر وہ شدید غصے میں تھیں۔
سینیٹر پولین ہینسن نے اجازت نہ ملنے پر احتجاجاً خود برقع پہن کر اسمبلی ہال میں داخل ہوگئیں اور اپنی نشست پر جا بیٹھیں۔
خاتون سینیٹر نے برقع کے نیچے اسکرٹ پہن رکھا تھا اور نہایت نامناسب اور توہین آمیز رویہ اپنا جس پر مسلم سینیٹرز نے ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی۔
مسلم سینیٹرز نے خاتون سینیٹر کی اس حرکت کو نسل پرستانہ اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔
اسمبلی ہال میں صورتحال اس قدر کشیدہ ہوئی کہ ایوان کی کارروائی کو معطل کردیا گیا۔
یاد رہے کہ یہ دوسری بار ہے کہ پولین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع کو بطور سیاسی حربہ استعمال کیا تاکہ عوامی مقامات پر اس کے استعمال پر پابندی کیلئے دباؤ ڈالا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پولین ہینسن
پڑھیں:
گلگت، آئینی ترامیم کیخلاف یوم سیاہ
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے روز جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ کارکنوں اور رہنماؤں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ بعد نماز جمعہ گلگت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے روز جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ کارکنوں اور رہنماؤں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ بعد نماز جمعہ گلگت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف کے رہنماؤں محمد الیاس صدیقی، اجمل حسین، عارف حسین قنبری اور دیگر نے کہا کہ چند اشخاص کو نوازنے کیلئے آئین پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔ آئین عملاً مفلوج ہو چکا ہے اور اس وقت ملک میں کوئی قانون و آئین موجود نہیں۔ عوام کی غربت اور مہنگائی کے خاتمے کیلئے کوئی ترمیم نہیں آئی لیکن دو شخصیات کو تاحیات نوازنے کیلئے آئین میں ترمیم کر کے اس کی روح کو بھی ختم کر دیا ہے جو قابل مذمت ہے۔