سینیٹر حافظ عبدالکریم—فائل فوٹو

بھارتی عالمِ دین مولانا ارشد کے بیان پر امیرِ مرکزی جمعیت اہلحدیث سینیٹر حافظ عبدالکریم نے لاہور سے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مولانا ارشد کا بیان بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیاز کا حقیقی عکاس ہے۔

امیرِ مرکزی جمعیت اہلحدیث نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے لیے اعلیٰ عہدوں کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں عالمی برادری کے لیے لمحۂ فکریہ ہیں۔

بھارت میں مسلمان یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا: مولانا ارشد مدنی کی مودی حکومت پر تنقید

مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمان یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا۔

 سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں مسلمانوں کو مساوی مواقع ملتے ہیں، پاکستان اقلیتوں کو مکمل آئینی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت اس کام میں لگی ہے کہ مسلمانوں کو سر نہ اُٹھانے دیا جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مولانا ارشد مدنی کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمان یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمان وائس چانسلر بن بھی جائے تو وہ جیل میں پڑا ہوتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک مسلمان نیویارک اور لندن کا میئر بن سکتا ہے مگر بھارت میں یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سینیٹر حافظ عبدالکریم کہ بھارت میں مسلمان مولانا ارشد مدنی ہے کہ بھارت میں کہنا ہے کہ نے کہا

پڑھیں:

اردو یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئر کی برطرفی، وی سی ڈاکٹر شنواری کے خلاف کارروائی ہوسکے گی؟

کراچی:

اردو یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئر کی برطرفی کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کے خلاف کارروائی ہوگی یا نہیں؟ سوالات پیدا ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئر سینیٹ کی برطرفی کے بعد کیا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف مختلف شکایات پر کارروائی کی راہ بھی ہموار ہوگئی ہے؟

کیونکہ یہ خیال عام ہے کہ برطرف شدہ ڈپٹی چیئر سینیٹ وائس چانسلر اردو یونیورسٹی کے خلاف شکایات پر کسی بھی کارروائی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھے اور اب یہ رکاوٹ موجود نہیں اور تعلیمی انتظامی حلقوں کی جانب سے اب اس بات کا اشارہ دیا جارہا ہے کہ نئے ڈپٹی چیئر کی تقرری اور ایچ ای سی کی یونیورسٹی کے حوالے سے متوقع تحقیقاتی رپورٹ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کے مستقبل کا تعین کرے گی۔

اس سلسلے میں وفاقی محتسب کے فیصلے پر عمل درآمد کی صورت میں بھی وائس چانسلر کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں وائس چانسلر کی سرزنش کی شکل میں اس فیصلے پر عملدرآمد ابھی باقی ہے جو سینیٹ کا اجلاس بلاکر کی جانی تھی تاہم سینیٹ نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا ہی نہیں کیا جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی وفاقی محتسب کے فیصلے پر عملدرآمد نا کیے جانے پر وفاقی محکمہ تعلیم اور ایچ ای سی کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موجود تعلیمی انتظامی حلقے اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف کسی بھی قسم کی محکمہ جاتی کارروائی یونیورسٹی ایکٹ کے تحت سینیٹ کے ذریعے ہی ہوسکتی ہے۔

ایکٹ کے مطابق سینیٹ ہی وائس چانسلر کو جبری رخصت پر بھیج سکتی ہے جو کسی وائس چانسلر کے خلاف کارروائی کا نکتہ آغاز ہے اور اس کے لیے کسی ایسے نیوٹرل ڈپٹی چیئر کی ضرورت ہوگی جو تحقیقاتی رپورٹ دستیاب شواہد اور ہراسانی کے مقدمے میں وفاقی محتسب کے فیصلے عملدرآمد کے لیے زمینی حقائق کو مدنظر نظر رکھتے ہوئے اجلاس کی سربراہی کرے اور ڈپٹی چیئر کا جھکائو وائس چانسلر کے مستقبل کو بچانے کے لیے نہ ہو۔

واضح رہے کہ وفاقی محتسب کی عدالت نے حال ہی میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر لگے الزامات پر انھیں ذمے دار قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی کے فیصلہ ساز ادارے سے ان کی سرزنش کرنے کے احکامات دیے تھے تاہم ہٹائے گئے ڈپٹی چیئر کے ہوتے ہوئے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔

دوسری جانب ذرائع کہتے ہیں کہ ایچ ای سی کے سینیئر افسر رضا چوہان کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے بھی اپنے تحقیقاتی دائرے اختیار میں وائس چانسلر کے خلاف ہراسانی کیس اور اس حوالے سے محتسب کی عدالت کے فیصلے کو شامل کرلیا ہے جبکہ تحقیقات میں اردو یونیورسٹی کا انتظامی و مالیاتی آڈٹ اور ملازمین کی وائس چانسلر کے حوالے سے شکایات پہلے ہی شامل ہیں۔

اسلام آباد میں موجود تعلیمی انتظامی ذرائع کہتے ہیں کہ ایوان صدر کی جانب سے نئے ڈپٹی چیئر کا تقرر اور ایچ ای سی کی تحقیقاتی رپورٹ کا متوقع اجراء اب ایک ایسی تصویر پیش کررہا ہے جس میں ماضی کی طرح ایک بار پھر وائس چانسلر کے خلاف کارروائی نکتہ آغاز سے شروع ہو۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ملک کی سرکاری جامعات کے چانسلر اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے اردو یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئر سینٹ کو ان کے عہدے سے ہٹادیا تھا جس کے بعد وائس چانسلر کے خلاف کسی ممکنہ کارروائی کی قیاس آرائیوں نے زور پکڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی حکومتیں چاہتی ہیں کہ مسلمان سر نہ اٹھا سکیں، مولانا ارشد مدنی
  • مولانا ارشد مدنی کا بیان بھارتی اقلیتوں کی حالتِ زار کا عکاس ہے، علامہ طاہر اشرفی
  • بھارت میں مسلمانوں سے بدترین امتیازی سلوک پر مولانا ارشد مدنی کے انکشافات، بی جے پی تلملا اٹھی
  • مسلمان نیویارک اور لندن کے میئر بن سکتے ہیں،لیکن بھارت میں کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی
  • مسلمان نیویارک، لندن کا میئر بن سکتاہے لیکن بھارت میں وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی
  • مسلمان نیویارک کا میئر بن سکتا ہے، بھارتی یونیورسٹی کا وی سی نہیں: مولانا ارشد
  • مسلمان نیویارک کا میئر بن سکتا ہے، بھارتی یونیورسٹی کا وی سی نہیں، مولانا ارشد
  • مسلمان نیویارک، لندن کا میئر بن سکتا ہےلیکن بھارت میں یونیورسٹی کا وی سی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی
  • اردو یونیورسٹی کے ڈپٹی چیئر کی برطرفی، وی سی ڈاکٹر شنواری کے خلاف کارروائی ہوسکے گی؟