دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حکومت پوری کوشش میں ہے کہ مسلمان کبھی سر نہ اٹھا سکیں، اگر کوئی وائس چانسلر بن بھی جائے تو اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جیسے اعظم خان کو بھیجا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ آج ایک مسلمان نیویارک اور لندن کا میئر بن سکتا ہے لیکن بھارت میں ایک مسلمان یونیورسٹی کا وائس چانسلر (وی سی) نہیں بن سکتا۔ دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حکومت پوری کوشش میں ہے کہ مسلمان کبھی سر نہ اٹھا سکیں، اگر کوئی وائس چانسلر بن بھی جائے تو اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جیسے اعظم خان کو بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج الفلاح میں کیا ہو رہا ہے، الفلاح یونیورسٹی کا مالک جیل میں پڑا ہوا ہے، کب تک پڑا رہے گا کوئی نہیں جانتا، یہ کیسا عدالتی نظام ہے کہ ایک شخص کو مسلسل جیل میں رکھا جائے جبکہ کیس ابھی پوری طرح ثابت بھی نہیں ہوا؟ مولانا ارشد مدنی کا مزید کہنا تھا کہ آزادی کے پچھلے 75 برسوں میں بھی مسلمانوں کو تعلیم، قیادت اور انتظامی ڈھانچے میں آگے بڑھنے سے روکا جا رہا ہے، حکومت چاہتی ہے کہ مسلمانوں کے پیروں تلے زمین چھین لی جائے اور بڑی حد تک چھین بھی لی گئی ہے، آج مسلمانوں کا حوصلہ پست کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا ارشد مدنی نے کہا

پڑھیں:

حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سرکاؤس جی انسٹیٹیوٹ آف سائیکائٹری اسپتال میں یونیورسٹی کے قیام اور 2020 میں سندھ حکومت کی جانب سے پاس کیے گئے ایکٹ پر عمل نہ ہونے کے خلاف دائر درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری صحت سمیت متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد کے جسٹس عدنان الکریم میمن اور جسٹس ریاضت علی سہڑ پر مشتمل آئینی بینچ نے سماعت کی۔درخواست گزار غلام مرتضیٰ لغاری نے اپنے وکیل الطاف سچل اعواں کے ذریعے سرکٹ بینچ حیدرآباد میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے 2020 میں ایکٹ پاس کر کے اسپتال کی گورننگ باڈی مقرر کی تھی، مگر آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ ایکٹ پر عمل نہ ہونے کے باعث نہ تو اسپتال میں سی ای او کی تقرری ہو سکی ہے اور نہ ہی پروفیسرز اور دیگر ملازمین کی بھرتیاں ممکن ہو سکی ہیں۔درخواست گزار کے مطابق 2024 میں سندھ کے وزیرِاعلیٰ نے اسپتال میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا، جو نامناسب ہے،گدو اسپتال میں یونیورسٹی نہیں بننی چاہیے اورہم اسی کے خلاف عدالت آئے ہیں،اگر اسپتال میں یونیورسٹی بنائی گئی تو غریب اور لاچار مریض دربدر ہو جائیں گے، ان کے علاج کا کیا ہوگا؟ یونیورسٹی کمرشلائز ہو جائے گی اور اسے دوسرے طریقے سے چلایا جائے گا۔انہوں نے مزید استدعا کی کہ اسپتال کی جو زمین دیگر اداروں کو دی گئی ہے، وہ بھی واپس کرائی جائے اور ادارے کو فعال کیا جائے۔ یہ ادارہ ایک ٹرسٹ ہے، لہٰذا اسے ٹرسٹ کے طور پر ہی چلنے دیا جائے اور یونیورسٹی قائم نہ کی جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • مسلمان نیویارک، لندن کا میئر بن سکتا ہےلیکن بھارت میں یونیورسٹی کا وی سی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی
  • کراچی شہر کا ماسٹر پلان 2003ء میں جماعت اسلامی کے دور میں تبدیل ہوا، میئر کراچی
  • جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین فوکس مینار پاکستان پر نہ رکھیں، میئر کراچی
  • میئر نیویارک کی امریکی صدر سے ملاقات،اسرائیلی فنڈنگ روکنے کا مطالبہ
  • حکومتی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر سرکائوس جی اسپتال کے خلاف کیس کی سماعت
  • ٹرمپ آج نیویارک کے پہلے مسلم میئر زہران ممدانی سے ملاقات کریں گے
  • ٹرمپ اور میئر نیویارک ظہران ممدانی کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات طے
  • ٹرمپ نے میئر نیویارک ظہران ممدانی سے ملاقات طے ہونے کی تصدیق کردی