چیئر مین سی ڈی اے سے جڑوں شہروں کے ممبران اسمبلی کی ملاقات،ترقیاتی کاموں پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
چیئر مین سی ڈی اے سے جڑوں شہروں کے ممبران اسمبلی کی ملاقات،ترقیاتی کاموں پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا سے جمعرات کے روز ممبران قومی اسمبلی انجم عقیل خان اور ملک ابرار احمد کی سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں اسلام آباد کے شہری مسائل کے حل اور بلدیاتی سہولیات میں بہتری پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں سی ڈی اے بورڈ کے ممبر ایڈمنسٹریشن طلعت محمود گوندل، ممبر انوائرمنٹ اسفند یار بلوچ، ممبر انجینئرنگ سید نفاست رضا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن سمیت سینئر افسران نے خصوصی شرکت کی۔
ممبران قومی اسمبلی کو اسلام آباد کی بڑھتی ہوئی شہری ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سڑکوں، پارکس، صفائی، واٹر سپلائی اور دیگر سہولیات کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ شہری سہولیات کی اپ گریڈیشن اور سروس ڈلیوری کے نئے ماڈلز اور آپشنز پر کام کر رہے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا کہ شہریوں کو ریلیف دینا اور بہترین سہولیات کی فراہمی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ جدید سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ سسٹم کے ذریعے صفائی کے نظام کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے سسٹم سے شہری و دیہی اسلام آباد میں یکساں طور پر مثر اور مربوط صفائی ستھرائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ملاقات میں مزید بتایا گیا کہ شہر بھر کے لئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو دو پیکجز میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ بہتر سروس ڈیلیوری کو یقینی بنایا جائے۔ اسی طرح بڑھتی ہوئی شہری اور انتظامی ضروریات کے پیش نظر پرائیویٹ سیکٹر کو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، انوائرمنٹ اور کمیونٹی سروسز میں شامل کیا جارہا ہے۔
رکن قومی اسمبلی ملک ابرار احمد نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت سے سروس ڈیلیوری میں بہتری ، شفافیت، وقت کی پابندی اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ممکن ہوگا۔ رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا کہ بڑھتی ہوئی شہری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عصر حاضر کی سروس ڈیلیوری تقاضوں کو اپنانا انتہائی اہم ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ جدید سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نفاذ سے موجودہ ملازمین کی ملازمت ہرگز اثر انداز نہ ہوگی۔ ملاقات میں شہر کے تمام سیکٹرز، دیہی علاقوں اور مضافات میں یکساں معیار کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے جامع پلان پراتفاق کیاگیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت جنگ: بھارتی حکومت کی امریکی کانگریس رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنیکی کوشش ناکام پاک بھارت جنگ: بھارتی حکومت کی امریکی کانگریس رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنیکی کوشش ناکام کالعدم ٹی ٹی پی نے افغان سرزمین کو استعمال کر کے پاکستان میں متعدد حملے کیے: ڈنمارک پاکستان میں کرپشن مستقل چیلنج، سیاسی و معاشی اشرافیہ جیبیں بھر رہی ہے: آئی ایم ایف اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف سکس ٹو کے ساتویں کانووکیشن کا انعقاد، 153 ڈگریاں، 5 گولڈ میڈلز، 16 شیلڈز اور 30 رول... سرکاری ملازمین کو دھمکی آمیز بیان، الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کو کل طلب کرلیا امریکا میں گورنر کا شرعی عدالتوں کی تحقیقات کا حکم، مسلمانوں میں شدید غم و غصہ
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سی ڈی اے
پڑھیں:
سیلاب میں جانی نقصان کی روک تھام کو قومی سیاسی ترجیح بنایا جائے: مصدق ملک
اسلام آباد: وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے جانی نقصانات اور تباہ کاریوں کو روکنا اب ملکی سیاست اور حکمتِ عملی کا بنیادی محور ہونا چاہیے، کیونکہ حالیہ برسوں میں سیلاب نے معیشت، انفرا اسٹرکچر اور انسانی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔
اسلام آباد میں چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے بتایا کہ 2022 کے تاریخی سیلاب نے ملکی معیشت کو 9 فیصد جی ڈی پی کے برابر نقصان پہنچایا۔ گزشتہ تین سے چار بڑے سیلابوں کے دوران 4 ہزار 500 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 4 کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے، رواں برس بھی صورتحال تشویش ناک رہی اور سیلاب نے 31 لاکھ افراد کو متاثر یا بے گھر کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئندہ 200 دنوں میں ایک مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات کیے جائیں گے، موجودہ نکاسی آب کا نظام موسمیاتی شدت اور غیر معمولی بارشوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اس لیے حکومت طویل مدتی منصوبہ بندی کے تحت اگلے پانچ سال میں موسمیاتی مطابقت رکھنے والا انفرا اسٹرکچر تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مصدق ملک نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے فوری طور پر ارلی وارننگ سسٹم کو جدید، مربوط اور فعال بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ تحصیل اور ضلع کی سطح پر وارننگ کا موثر نظام قائم کیا جائے گا تاکہ متعلقہ علاقوں کو بروقت الرٹ مل سکے۔ “اسلام آباد کو خبر بعد میں ملے گی، پہلے وہ علاقے وارننگ پائیں گے جہاں حقیقی خطرہ موجود ہو۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں آبی گزرگاہوں پر قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا، جبکہ دریا کے سیلاب، فلش فلڈز، نکاسی آب کی ناکامی اور ساحلی علاقوں میں تباہی کے مسائل وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنا اب اختیاری نہیں بلکہ ناگزیر قومی ترجیح بن چکا ہے۔