data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ کے امتحانی نظام میں ایک اہم تبدیلی کی جا رہی ہے، جس کے تحت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کو روایتی طریقہ کار سے نکال کر مکمل طور پر ڈیجیٹل اسسمنٹ کے مرحلے میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں ای مارکنگ کے منصوبے کی باقاعدہ لانچنگ 4 دسمبر کو کراچی میں منعقد ہوگی، جہاں پورے ملک سے 29 مختلف تعلیمی بورڈز کے سربراہان کے ساتھ ساتھ آئی بی سی سی کے اعلیٰ حکام بھی شرکت کریں گے۔

اس تقریب کا مقصد نہ صرف ای مارکنگ کے جدید نظام کا باضابطہ آغاز کرنا ہے بلکہ سندھ میں امتحانی عمل کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا بھی ہے۔

وفاقی تعلیمی بورڈ اس موقع پر سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز کو وہ تمام تکنیکی سافٹ ویئر فراہم کرے گا جو ای مارکنگ اور امتحانی کاپیوں کی اسکیننگ سے لے کر بار کوڈ اور کیو آر کوڈ سسٹم تک مکمل میکانزم کو چلانے کے لیے ضروری ہیں۔

اس جدید نظام کا عملی استعمال 2026ء کے سالانہ امتحانات سے شروع کیا جائے گا۔ یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ سندھ کے امتحانی عملے کو ملک گیر سطح پر یکساں ڈجیٹل ٹولز مہیا کیے جائیں گے، جن کے ذریعے طلبہ کے امتحانات میں شفافیت، تیزی اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔

اس سلسلے میں سندھ حکومت نے امتحانات کی ڈیجیٹلائزیشن اور ای مارکنگ کے نفاذ کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے، جس کا نوٹیفکیشن محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے سیکریٹری عباس بلوچ نے جاری کیا۔ کمیٹی میں کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ، شہید بینظیر آباد بورڈ اور سکھر تعلیمی بورڈ کے چیئرمین شامل ہیں، جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔

اس کمیٹی کی ذمے داری ہے کہ وہ ای مارکنگ کے نظام کو سندھ کے تعلیمی ڈھانچے میں مؤثر انداز میں نافذ کرنے کے لیے تجاویز اور عملی منصوبہ بندی مرتب کرے۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ نے وفاقی حکام کو اس بات پر قائل کیا ہے کہ جس طرح اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں پی ایچ ڈی اسکالرشپس ملک بھر میں فراہم کی جاتی ہیں، اسی طرح ای مارکنگ کا نظام بھی صوبوں تک منتقل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 2026 کے امتحانات میں انٹرمیڈیٹ کے پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل کے طلبہ کی کاپیوں کی مارکنگ پہلی مرتبہ مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگی۔ ہر امتحانی کاپی کے ہر صفحے پر کیو آر کوڈ درج ہوگا اور اسکیننگ کے بعد ہر سوال صرف ایک مخصوص مارکر کے پاس جائے گا، جس کا مقصد یہ ہے کہ ہر سوال کی جانچ مختلف اساتذہ کریں تاکہ امتحانی نتائج میں کسی بھی قسم کی جانبداری یا غلطی کا امکان کم سے کم رہ جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مارکنگ کے تعلیمی بورڈ سندھ کے

پڑھیں:

شارع فیصل پر گاڑیوں کی حد رفتار مقرر، سائن بورڈ لگا دیے گئے

کراچی میں ای چالان کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد شہر کی سب سے بڑی سڑک شارع فیصل پر حد رفتار کے سائن بورڈ لگا دیے گئے ہیں۔ڈی ایس پی ایڈمن کاشف ندیم کے مطابق شارع فیصل پر کار جیپ وغیرہ کیلئے حد رفتار 60 کلو میٹر رکھی گئی ہے جبکہ ہیوی وہیکل بس ٹرک وغیرہ کے لیے حد رفتار 30 کلو میٹر مقرر ہے۔ اس کے علاوہ موٹر سائیکل کی حد رفتار بھی 60 کلو میٹر مقرر کی گئی ہے، حد رفتار سے زائد سفر کرنے والی گاڑیوں کے کیمروں سے خود کار چالان ہوں گے۔خیال رہے کہ حکومت سندھ نے حال ہی میں ای چالان کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کا مقصد شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے ساتھ ٹریفک قوانین کی پاسداری بھی ہے۔اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں اور عوام کی جانب سے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا بھی ہے تاہم سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شارع فیصل پر گاڑیوں کی حد رفتار مقرر، سائن بورڈ لگا دیے گئے
  • غزہ: اسرائیلی مظالم تعلیم سے نہ روک سکے، انٹر امتحانات میں 11 فلسطینی لڑکیوں کی ٹاپ پوزیشن
  • میٹرک اور انٹر امتحانات میں بڑی پیش رفت، سندھ میں ای مارکنگ منصوبہ کی لانچنگ 4 دسمبر کو ہوگی
  • آئی ایم ایف کا اہم اجلاس 8 دسمبر کو ہوگا، پاکستان کیلیے 1.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری متوقع
  • پی سی بی نے بنگلادیش کی ٹرائی سیریزکو مسترد کیوں کیا؟
  • پی سی بی نے بنگلادیش کی ٹرائی سیریزکی آفر مسترد کردیll
  • انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانی نتائج میں دھاندلی ‘ملزمان کیخلا ف چالان جمع
  • اجتماع عام نظام ظلم کے خاتمے کا پیغام ثابت ہوگا، منعم ظفر
  • کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل