پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد فوری جمع کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے پیپلزپارٹی پھر متحرک ہو گئی اور فوری طور پر تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اراکین اسمبلی کو فوری مظفرآباد پہچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر اراکین کے دستخط کروا لیے گئے ہیں، تحریک عدم اعتماد پر نئے قائد ایوان کا نام آخری وقت میں لکھا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے بھی اپنے اسٹاف سے الوداعی ملاقاتیں شروع کر دی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین کو وزیراعظم کے لیے پسندیدہ شخص قرار دیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن عدم اعتماد کی تحریک میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی اور تحریک عدم اعتماد آج جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان میں آئینی ترمیم کے سبب عدم اعتماد کی تحریک تاخیر کا شکار ہوئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے سادہ اکثریت میں 27 ووٹ درکار ہیں، تاہم پیپلز پارٹی کی جانب سے آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کےلیے 36 سے زائد اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد پیپلز پارٹی ہے ذرائع ذرائع کا
پڑھیں:
آزاد کشمیر کے نئے نامزد وزیراعظم راجا فیصل ممتاز راٹھور کون ہیں؟
پاکستان پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی ہے، اور نوجوان رہنما راجا فیصل ممتاز راٹھور کو نیا قائد ایوان نامزد کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما فیصل ممتاز راٹھور کا تعلق آزاد کشمیر کے ایک بااثر اور تاریخی سیاسی خاندان سے ہے۔
فیصل ممتاز راٹھور آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم ممتاز حسین راٹھور کے فرزند ہیں، جبکہ ان کی والدہ بیگم فرحت راٹھور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی رکن اور پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر رہ چکی ہیں۔
راٹھور خاندان کو آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کے بانی خاندانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
فیصل راٹھور نے ابتدائی تعلیم راولپنڈی میں حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے گریجویشن پنجاب یونیورسٹی سے مکمل کی۔ ان کے والد ممتاز حسین راٹھور نے 1975 کے انتخابات کے بعد سینیئر وزیر، 1990 میں وزیراعظم، 1991 میں قائدِ حزبِ اختلاف اور 1996 میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ممتاز حسین راٹھور کی وفات کے بعد 1999 میں ان کے بڑے صاحبزادے مسعود ممتاز راٹھور بقیہ مدت کے لیے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔
فیصل راٹھور نے 2006 میں پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی کے حلقہ حویلی کہوٹہ سے الیکشن میں حصہ لیا۔
بعد ازاں 2011 کے انتخابات میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور چوہدری عبدالمجید کی کابینہ میں وزیر اکلاس اور وزیر برقیات کی ذمہ داریاں نبھائیں۔
فیصل راٹھور نے 2016 کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ اور ایک معاہدے کے تحت پارٹی رہنما خواجہ طارق سعید کو میدان میں اتارا تاہم انہیں شکست ہوگئی۔
اس وقت راجا فیصل ممتاز راٹھور پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل ہیں۔
2021 کے انتخابات میں وہ دوسری بار قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور ایوان میں موثر اپوزیشن کا کردار ادا کیا۔
2023 میں حکومت کی تبدیلی کے بعد انہوں نے چوہدری انوار الحق کی اتحادی حکومت میں وزیر لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دیں اور عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی کی سربراہی بھی کی۔
فیصل ممتاز راٹھور اپنی بردباری، نرم مزاجی اور بے داغ شہرت کے باعث سیاسی و عسکری حلقوں، عوامی ایکشن کمیٹی اور عوام میں یکساں مقبول ہیں۔
پارٹی قیادت انہیں بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور کا نہایت قابلِ اعتماد ساتھی سمجھتی ہے، جبکہ وہ پارٹی کے نظریاتی اور متوسط طبقے کے نمائندہ رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں