پہلا سہ روزہ الحمراء صوفی فیسٹیول 2025
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
لاہور آرٹس کونسل الحمراء کے صفحے پر ایک سنہری خواب کی تکمیل ہونے جا رہی ہے۔ لاہور آرٹس کونسل الحمرا اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ایسے فیسٹیول کا انعقاد کر رہی ہے جو روحانی ورثے، ثقافتی تنوع، فنونِ لطیفہ اور انسان دوستی کے پیغام کو ایک ہی سمت میں یکجا کرتا ہے۔
اس کوشش کا نام ہے ’الحمراء صوفی فیسٹیول‘جسے آج کے دور کے تقاضوں کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے، اور اس مقصد کے لیے فکری سطح پر وسیع مشاورت، تحقیق اور متعدد ثقافتی و روحانی پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لیا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ فیسٹیول محض ایک ایونٹ نہیں، بلکہ ایک بھرپور فکری، روحانی اور ثقافتی تجربے کے طور پر سامنے آرہا ہے۔
یہ تاریخی قدم ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل الحمرا محمد محبوب عالم چودھری کی قیادت، عزم اور وژن کا مظہر ہے۔ ان کی سرپرستی میں اس فیسٹیول کی تیاری نہایت باریک بینی، وسعتِ مطالعہ اورصوفی و ثقافتی جذبے کے ساتھ کی گئی۔
اس کاوش پر محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب اور چیئرمین الحمرا رضی احمد نے بھرپور پذیرائی اور حوصلہ افزائی حاصل ہے، جو الحمرا کی اہمیت اور اس کی ثقافتی خدمات کا بین الاقوامی اعتراف بھی ہے۔
یہ سہ روزہ صوفی فیسٹیول 28، 29 اور 30 نومبر 2025ء بروزجمعہ، ہفتہ اور اتوارکولاہور میں پیش کیا جائے گا۔ 3 دنوں پر مشتمل یہ فیسٹیول اپنے اندر بے شمار فکری و جمالیاتی جہتیں سموئے ہوئے ہے۔
اس فیسٹیول کی عالمی اہمیت اس حقیقت سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ پاکستان کے معروف اسکالرز، مندو مین، محققین اور صوفی سلسلوں سے وابستہ شخصیات اس میں شریک ہونے کے لئے مدعو کیا جائے گا۔
یہ بین الاقوامی سطح پر ایک ایسا ثقافتی پل بنے گا، جس کا مقصد محبت، بھائی چارے، انسان دوستی اور فنونِ لطیفہ کے ذریعے دلوں کو جوڑنا ہے۔
فیسٹیول میں شامل نمایاں سرگرمیاں میں آج کے انسان اور صوفی فکر کے درمیان نئے رشتے پر گفتگو اور فکری نشستیں،عالمی معیار کی قوالی اور صوفی موسیقی، روحانی جذبے اور سماجی پیغام کے حامل تھیٹر پلے، فنونِ لطیفہ، فلسفہ اور جمالیات پر مبنی ورکشاپس، صوفی مصوری، خطاطی، کرافٹس اور تصویری اظہار کی نمائشیں، صوفی ادب، کلاسیکی کتب اور تحقیقی تصانیف کے کتب اسٹالز،ملک کے نامور فنکاروں، ادیبوں، آرٹسٹوں اور دانشوروں کی خصوصی شرکت بھی اس فیسٹیول کے حسن کو رونق بخشے گی۔
یہ فیسٹیول صوفی فکر کے اس پہلو کو اجاگر کرتا ہے، جو انسان کو باطنی سکون، خیر، محبت، احترام اور تہذیبی آہنگ عطا کرتا ہے۔ فرد کی خیرخواہی سماج کی بہتری کا زینہ بنتی ہے اور یہی صوفی پیغام کی اصل روح بھی ہے۔
الحمراء کا یہ فیسٹیول نہ صرف پاکستان کے روحانی ورثے کو نئی زندگی دے گا، بلکہ عالمی ثقافتی منظرنامے پر بھی ایک نمایاں مقام حاصل کرے گا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی عوام اور ثقافت سے محبت رکھنے والوں میں ایک جوش اور خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، اور دنیا بھر سے لوگ اس منفرد اور تاریخ ساز فیسٹیول کا حصہ بننے کے لیے بے تاب ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد محبوب عالم چودھری کی یہ کاوش آنے والے وقت میں نہ صرف الحمرا بلکہ پاکستان کی ثقافتی تاریخ میں سنہری حرفوں سے لکھی جائے گی۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: یہ فیسٹیول
پڑھیں:
ٹام کروز کا 45 سالہ انتظار ختم، بالآخر پہلا آسکر مل گیا
امریکہ (ویب ڈیسک) ہالی ووڈ کے مقبول ترین ایکشن ہیرو ٹام کروز کو بالآخر اُن کے طویل اور شاندار کیریئر کے اعتراف میں پہلا اعزازی آسکر ایوارڈ دے دیا گیا۔ یہ وہ اعزاز ہے جس کا انتظار انہوں نے تقریباً ساڑھے چار دہائیوں تک کیا۔
اتوار کی شام لاس اینجلس میں ہونے والی سالانہ گورنرز ایوارڈز کی پروقار تقریب میں اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے ٹام کروز کو یہ ٹرافی پیش کی، اور حاضرین نے انہیں ایک منٹ تک کھڑے ہو کر داد دی۔
63 سالہ اداکار کو اپنے پورے کیریئر میں بہترین اداکاری کے لیے چار بار نامزدگیاں ملیں لیکن وہ کبھی آسکر جیت نہ سکے۔ اس بار بھی انہیں کسی فلمی کردار پر ایوارڈ نہیں ملا، بلکہ ان کی مجموعی خدمات، اثر انگیزی اور سینما میں غیر معمولی شراکت کے احترام میں یہ اعزاز دیا گیا۔
ٹرافی وصول کرتے ہوئے ٹام کروز نے مسکراتے ہوئے کہا ’’فلمیں بنانا صرف میرا کام نہیں، یہ میرا وجود ہے۔‘‘
انہوں نے اپنے فلمی سفر کے دوران ساتھ رہنے والے تمام ہدایتکاروں، فنکاروں اور ساتھی ٹیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اس سال اعزازی آسکر پانے والوں میں ٹام کروز کے ساتھ مزید نام بھی شامل رہے، جن میں مشہور کوریوگرافر ڈیبی ایلن، ویژنری پروڈکشن ڈیزائنر وین تھامس اور معروف گلوکارہ ڈولی پارٹن شامل ہیں۔