صوبائی صدر خالد خورشید نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں گلگت بلتستان کے عوام تمام تر اختلافات سے بالاتر ہو کر حقیقی آزادی اور قومی وقار کے لیے پی ٹی آئی اور عمران خان کے امیدواروں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر ووٹ دیں گے، اور 8 فروری 2024ء کے پاکستان کے انتخابی انقلاب کی تاریخ ایک بار پھر دہرائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلیٰ و صوبائی صدر تحریک انصاف خالد خورشید کی زیر صدارت پی ٹی آئی جی بی کی صوبائی کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئندہ انتخابات، متنازعہ اور جانب دار نگران حکومت کے قیام کی مبینہ کوششوں، آئینِ پاکستان کے تحفظ کے تحت کل بعد از نمازِ جمعہ ہونے والے 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف یوم سیاہ و احتجاج، اور مجموعی سیاسی و تنظیمی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔صوبائی کابینہ نے متنازعہ نگران حکومت کے قیام کو جی بی الیکشن 2026ء میں پی ٹی آئی کے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی پہلی کوشش قرار دیا اور اس عمل پر گہرے تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ پی ٹی آئی انشاء اللہ آنے والے گلگت بلتستان انتخابات میں مکمل تیاری اور بھرپور قوت کے ساتھ عمران خان کے نام اور پارٹی کے پرچم تلے ہی میدان میں اُترے گی۔ اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم کو آئین، جمہوریت اور آزاد نظامِ انصاف پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

کابینہ نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیموں اور وِنگز، یوتھ و طلباء کو ہدایت کی ہے کہ وہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے تحت کل بعد از نمازِ جمعہ گلگت بلتستان بھر میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ اس موقع پر صوبائی صدر خالد خورشید نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں گلگت بلتستان کے عوام تمام تر اختلافات سے بالاتر ہو کر حقیقی آزادی اور قومی وقار کے لیے پی ٹی آئی اور عمران خان کے امیدواروں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر ووٹ دیں گے، اور 8 فروری 2024ء کے پاکستان کے انتخابی انقلاب کی تاریخ ایک بار پھر دہرائیں گے۔ آخر میں صوبائی کابینہ نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کی حساسیت اور خصوصی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کو آزادانہ طور پر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے دیا جائے، کیونکہ خطے کے عوام کسی بھی قسم کی انتخابی انجینئرنگ یا سازش کو قبول نہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انتخابات میں گلگت بلتستان عمران خان کے پاکستان کے پی ٹی آئی کے عوام

پڑھیں:

پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس،  عمران خان کی بہنوں پر مبینہ تشدد کی شدید ترین مذمت

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی غیر معمولی اجلاس خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔

اسپیکر بابر سلیم سواتی، صوبائی صدر جنید اکبر خان، صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان، صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور اراکین صوبائی اسمبلی نے بھرپور شرکت کی۔

اجلاس میں  آڈیالہ جیل کے باہر پیش آنے والے واقعہ کو شرمناک اور ناقابلِ برداشت قرار دیا گیا، اجلاس میں ملک میں سیاسی ابتری، غیر آئینی 27ویں ترمیم اور دیگر نہایت سنگین امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی چیرمین کی تینوں بہنوں، صوبائی وزیر مینا خان، رکنِ قومی اسمبلی شاہد خٹک اور رکنِ صوبائی اسمبلی عبدالسلام پر ہونے والے مبینہ تشدد اور رویے کی شدید ترین مزمت کی گئی۔

یہ عمل مکمل طور پر سیاسی انتقام، آئینی انحراف اور ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال کی کھلی مثال ہے، جمعہ کے روز خیبر پختونخوا کے ہر حلقے میں 27ویں آئینی ترمیم،  وفاقی اور پنجاب حکومت کے غیر آئینی، انتقامی اور آمرانہ رویے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق صوبائی حکومت، وزراء یا اراکینِ اسمبلی کی تذلیل کسی بھی سطح پر، کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی، ایسے اقدامات جاری رہے تو صوبہ مناسب آئینی و سیاسی ردعمل دینے کا پورا حق محفوظ رکھتا ہے، وفاقی اور پنجاب حکومت کے مسلسل متعصبانہ، پرتشدد، اشتعال انگیز اور غیر آئینی اقدامات کو سخت ترین الفاظ میں مسترد کر دیا گیا۔

بانی چیئرمین کی بہنیں مکمل طور پر غیر سیاسی ہیں اور ان کے ساتھ روا رکھا جانے والا غیر انسانی، غیر اخلاقی اور جانبدارانہ سلوک انتہائی شرمناک، قابلِ نفرت اور ناقابلِ معافی ہے۔

صوبائی حکومت، وزراء، پارلیمنٹیرینز اور خیبر پختونخوا کی عوام اپنے قائد  ان کی بہنوں اور اپنے تمام منتخب نمائندوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس، عمران خان کی بہنوں پر تشدد کی شدید مذمت
  • کراچی، صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے
  • گلگت، نون لیگ کا اہم اجلاس، عام انتخابات کی تیاریوں پر مشاورت
  • گلگت بلتستان کابینہ کا اجلاس، ایک درجن کے قریب بلوں کی منظوری
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس،  عمران خان کی بہنوں پر مبینہ تشدد کی شدید ترین مذمت
  • گلگت بلتستان اسمبلی کا آخری اجلاس طلب کر لیا گیا
  • نگران وزیر اعلیٰ کا معاملہ، تحریک انصاف گلگت بلتستان نے اپوزیشن لیڈر کے تجویز کردہ نام مسترد کر دیئے
  • جی بی کابینہ کی پری میٹنگ، اہم انتظامی و ترقیاتی امور پر غور
  • گلگت بلتستان اسمبلی کا اجلاس 21 نومبر کو طلب