ایران کی سپریم سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری اہم اور غیر معمولی دورے پر پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر علی لاریجانی پاکستان کے ایک تاریخی اور غیر معمولی دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔
یہ دورہ دونوں برادر ممالک کے دیرینہ، مضبوط اور آزمودہ تعلقات کو ایک نئے اسٹریٹجک مرحلے میں لے جانے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔
ایرانی سفارت خانہ کے مطابق بدلتے ہوئے عالمی حالات، علاقائی صورتحال اور خطے کے نئے اسٹریٹجک تقاضوں کے پیش نظر پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط، مربوط اور جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پہلے سے بڑھ گئی ہے۔
ڈاکٹر لاریجانی کا یہ اہم دورہ اسی سمت میں ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے۔
دورے کے دوران دونوں ممالک کے وفود سیاسی، سیکورٹی، سرحدی انتظام، انسداد دہشتگردی، معاشی تعاون اور علاقائی استحکام سے متعلق امور پر جامع اور نتیجہ خیز بات چیت کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ
پاکستان اور یورپی یونین نے7 ویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد برسلز میں کیا جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ اور نائب صدر کاجا کالس نے کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستان۔ یورپی یونین تعلقات کا جامع جائزہ پیش کیا گیا، حالیہ اعلیٰ سطح کی مصروفیات اور پائیدار ادارہ جاتی تعاملات کی مثبت رفتار کو آگے بڑھایا گیا۔
اجلاس میں فریقین نے مشترکہ اقدار، اقوام متحدہ کے چارٹر، کثیرالجہتی اور باہمی احترام اور تعاون کے اصولوں پر مبنی وسیع البنیاد، کثیر الجہتی اور مستقبل کے حوالے سے شراکت داری کےلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بشمول یورپی یونین کے جی ایس پی پلس انتظامات کے ذریعے پائیدار ترقی، برآمدی تنوع، روزگار کی تخلیق اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی مواقع کو مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
اسٹریٹجک ڈائیلاگ نے جنوبی ایشیا، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی پیش رفت سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کے تبادلے کا موقع بھی فراہم کیا۔
دونوں فریقوں نے امن، استحکام، پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی اور رابطے جیسے عالمی چیلنجز کےلئے مربوط نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے، جاری بات چیت پر کام کو آگے بڑھانے اور آنے والے سالوں میں تعاون کو بڑھانے کےلئے ٹھوس راستوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق کیا۔