سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ںے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ریگولیشنز میں ترامیم کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
کراچی:
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے ریگولیشنز میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔
ان تبدیلیوں کا مقصد مارکیٹ میں شفافیت بڑھانا، سرمایہ کاروں کا تحفظ بہتر بنانا اور شریعت کے مطابق سرمائے کی مارکیٹ کا مضبوط نظام قائم کرنا ہے، پی ایس ایکس پر لازم ہوگا کہ وہ منظور شدہ ترامیم کے تحت اپنی ویب سائٹ پر تمام درج شدہ کمپنیوں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کو عوام کے لیے ظاہر کرے۔
اس سے سرمایہ کار بہتر فیصلے کر سکیں گے اور مارکیٹ کے تمام شرکاء کےلیے معلومات میں شفافیت بھی بڑھے گی مزید یہ کہ منظور شدہ ترامیم کے تحت درج شدہ کمپنیوں کے لیے لازم ہوگا کہ وہ اپنی آمدنی، قرضوں اور سرمایہ کاری سے متعلق تمام شریعت پر مبنی معلومات براہِ راست پی ایس ایکس کو فراہم کریں۔
اس سے پی ایس ایکس کو درست اور بروقت معلومات حاصل ہوں گی، جس کے نتیجے میں کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس میں شمولیت کے لیے شریعت کے مطابق اسکریننگ زیادہ مؤثر طریقے سے کی جا سکے گی، اور اسلامی انڈیکسز کی ساکھ اور درستگی میں بھی بہتری آئے گی۔ مزید شفافیت کے فروغ کے لیے پی ایس ایکس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شریعت انڈیکسز خود یا کسی آزاد تیسرے فریق کے ذریعے ترامیم کی تاریخ سے 12 ماہ کے اندر تیار کرے اور ان کا نظام برقرار رکھے۔
یہ ترامیم شریعت کے مطابق بروکریج خدمات کی پیشکش میں بھی سہولت فراہم کرتی ہیں اور شریعہ کے مطابق اکاؤنٹ کھولنے کے وقف فارمز (کسٹمر ریلیشن شپ فارمز اور سہولت اکاؤنٹ اوپننگ فارمز) متعارف کراتی ہیں۔
اس سے سرمایہ کاروں کے لیے اسلامی تجارتی اکاؤنٹ کھولنے میں آسانی ہوگی یہ اصلاحات ایس ای سی پی کی ایک زیادہ شفاف، موثر، اور جامع کیپٹل مارکیٹ کی تعمیر کے لیے مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتی ہیں جو پاکستان میں شریعہ کے مطابق سرمایہ کاری کے قابل اعتماد مواقع کے لیے سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو مؤثر طریقے سے پورا کرتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایکس کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
پاسکو کی جگہ وئیٹ اسٹاک کمپنی لمیٹڈ کے قیام کی منظوری
اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاسکو کی جگہ وئیٹ اسٹاک کمپنی لمیٹڈ کے قیام کی منظوری دیدی گئی۔ کمپنی کو ساڑھے 300 ارب روپے مجاز سرمایہ کی اجازت ہو گی۔
پاکستان بزنس کونسل کے چیف آرگنائزر احمد جواد کا کہنا ہے وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ اس دفعہ گندم خریدی جائے گی ۔ حکومت 3500 روپے من گندم خریداری کا نوٹیفکیشن جاری کرے ۔ باردانہ کون جاری کرے گا اس کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا جائے۔
احمد جواد نے کہا کہ گندم کاشتکار اس وقت بے چینی کا شکار ہیں ابہام دور کیا جائے ۔ گندم نہ خریدی گئی تو مالی سال میں زرعی شرح پیداوار منفی ہو جائے گی ۔