خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والے منصب کے اہل نہیں: امیر جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی، حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کا موجودہ نظام انصاف پر مبنی نہیں اور خواتین کو وراثت سمیت کئی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے اجتماع عام کے دوسرے روز خواتین کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک میں تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور موجودہ فرسودہ نظام نوجوانوں کو روزگار، بچیوں کو تحفظ اور بچوں کو تعلیم فراہم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پولیس ایکٹ میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور معاشرے میں خواتین کو بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو بظاہر دیندار دکھائی دیتے ہیں، لیکن گھروں میں خواتین کے ساتھ ملازمت جیسا سلوک روا رکھتے ہیں اور خاندان و روایات کے نام پر خواتین کو ان کے شرعی وراثتی حقوق نہیں دیتے۔ ان کے مطابق، خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والے کسی منصب پر فائز ہونے کے اہل نہیں ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کرنے والی خواتین کو ان کے حقوق نہیں دیے جاتے، اور پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد بھی خواتین کے حقوق کے تحفظ میں ناکام ہیں۔
اس سے قبل اجتماع میں حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، کیونکہ 2015 سے اب تک پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غیر جماعتی انتخابات میں ہر یونین کمیٹی میں ہارس ٹریڈنگ کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی خواتین کو
پڑھیں:
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، سیکرٹری توفیق الدین صدیقی استقبالیہ کیمپ میں لوگوں کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">