گلگت، آئینی ترامیم کیخلاف یوم سیاہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے روز جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ کارکنوں اور رہنماؤں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ بعد نماز جمعہ گلگت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر گلگت میں احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے روز جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ کارکنوں اور رہنماؤں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ بعد نماز جمعہ گلگت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف کے رہنماؤں محمد الیاس صدیقی، اجمل حسین، عارف حسین قنبری اور دیگر نے کہا کہ چند اشخاص کو نوازنے کیلئے آئین پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔ آئین عملاً مفلوج ہو چکا ہے اور اس وقت ملک میں کوئی قانون و آئین موجود نہیں۔ عوام کی غربت اور مہنگائی کے خاتمے کیلئے کوئی ترمیم نہیں آئی لیکن دو شخصیات کو تاحیات نوازنے کیلئے آئین میں ترمیم کر کے اس کی روح کو بھی ختم کر دیا ہے جو قابل مذمت ہے۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ حکومت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، علامہ حیات عباس نجفی
ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صدر کا کہنا تھا کہ اگر شیعہ کلنگ کا یہ سلسلہ نہیں روکا اور قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی تو ملت جعفریہ کے تمام اکابرین و جماعتیں حکومت کے خلاف سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ حیات عباس نجفی کا کہنا تھا کہ شیعہ تاجر شبیر قاسم کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، شیعہ شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جانا قانون نافذ کرنے والوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اور قابل تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں تین شیعہ افراد کو شہر کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کا شانہ بنایا گیا لیکن سیکورٹی اداروں کی جانب سے آج تک کو مجرم گرفتار نہیں ہوا، افسوسناک طور پر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اس سنگین مسئلے پر کوئی سنجیدہ اقدامات نظر نہیں آ رہے۔
علامہ حیات عباس نجفی نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور وزیر داخلہ اہل تشیع تاجروں کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے کب ایکشن لیں گے، سندھ حکومت خود شہر قائد میں دہشتگرد کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی اور تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شیعہ کلنگ کا یہ سلسلہ نہیں روکا اور قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی تو ملت جعفریہ کے تمام اکابرین و جماعتیں حکومت کے خلاف سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف آپریشن اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔