آئینی ترامیم کیخلاف گلگت میں یوم سیاہ، ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف کے رہنماؤں محمد الیاس صدیقی، اجمل حسین، عارف حسین قنبری اور دیگر نے کہا کہ چند اشخاص کو نوازنے کیلئے آئین پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔ آئین عملاً مفلوج ہو چکا ہے اور اس وقت ملک میں کوئی قانون و آئین موجود نہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے روز جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ کارکنوں اور رہنماؤں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔ بعد نماز جمعہ گلگت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم اور تحریک انصاف کے رہنماؤں محمد الیاس صدیقی، اجمل حسین، عارف حسین قنبری اور دیگر نے کہا کہ چند اشخاص کو نوازنے کیلئے آئین پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔ آئین عملاً مفلوج ہو چکا ہے اور اس وقت ملک میں کوئی قانون و آئین موجود نہیں۔ عوام کی غربت اور مہنگائی کے خاتمے کیلئے کوئی ترمیم نہیں آئی لیکن دو شخصیات کو تاحیات نوازنے کیلئے آئین میں ترمیم کر کے اس کی روح کو بھی ختم کر دیا ہے جو قابل مذمت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم ڈبلیو ایم
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کل ملک بھر میں یوم سیاہ بنانے کا اعلان
تحریک تحفظ آئین پاکستان نے کل (بروز جمعہ) ملک بھر میں یومِ سیاہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم، وہ لمحہ جب اسپیکر نے پی ٹی آئی ارکان کو زمین پر بیٹھنے پر مجبور کردیا
وائس چیئرمین تحریک تحفظ آئین پاکستان علامہ ناصر عباس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کہ کل پنجاب کے تمام حلقوں میں نمازِ جمعہ کے بعد احتجاج کا اہتمام کیا جائے گا، احتجاجی کارکن کالی پٹیاں باندھ کر اپنے احتجاج کا اظہار کریں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی قیادت نے تمام ٹکٹ ہولڈرز اور ایم پی ایز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں اس یومِ سیاہ کے موقع پر احتجاج کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج کے دوران زخمی ایس ایچ او کے اہم انکشافات
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ احتجاج آئین کو اصل حالت میں بحال کرنے اور عدلیہ کی آزادی کو تحفظ دینے کے لیے ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ نئی ترمیم نے عدلیہ کو انتظامیہ کے تابع کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں