اپنے بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے نمائندے اور بعض سیاسی جماعتیں آئینی ترامیم پر گفتگو کر رہی ہیں، آئینی ترامیم پر گفتگو ایسے ہو رہی ہے جیسے اتوار بازار میں خریداری کر رہے ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ آئین میں مزید ترامیم کی کوشش اس کا تقدس مجروح کرے گی۔ اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے نمائندے اور بعض سیاسی جماعتیں آئینی ترامیم پر گفتگو کر رہی ہیں، آئینی ترامیم پر گفتگو ایسے ہو رہی ہے جیسے اتوار بازار میں خریداری کر رہے ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم سمیت 1973ء کا آئین ایک متفقہ دستاویز ہے، 18ویں ترمیم سمیت 1973ء کے آئین پر صوبوں اور پارلیمنٹ کی جماعتوں نے اتفاق کیا تھا۔ رضا ربانی نے کہا کہ متفقہ دستاویز کو متنازع ترامیم سے غیر مستحکم کرنے کی کوشش وفاق کیلئے تباہ کن ہوگی، 1973ء کے آئین میں مزید ترامیم کی کوئی بھی کوشش اس دستاویز کا تقدس مجروح کرے گی۔

میں رضا ربانی نے کہا کہ اس سے سیاسی موقع پرستوں کو نیا سیاسی ایجنڈے اٹھانے کا موقع ملے گا۔ رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ سیاسی موقع پرست وفاق کو آئینی عدم استحکام میں دھکیل دیں گے، یہ آئینی عدم استحکام موجودہ سیاسی عدم استحکام سے کہیں زیادہ سنگین ہوگا، آئینی و سیاسی عدم استحکام ملک میں انتشار کا باعث بنیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آئینی ترامیم پر گفتگو عدم استحکام نے کہا کہ

پڑھیں:

اٹھائیسویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترامیم شامل کی جائیں گی، مصطفی کمال

اٹھائیسویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترامیم شامل کی جائیں گی، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 17 November, 2025 سب نیوز

کراچی (سب نیوز)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے دعوی کیا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں ایک اور آئینی ترمیم متوقع ہے جس میں بلدیاتی حکومتوں سے متعلق تبدیلیاں آئینی ترمیم میں شامل کی جائیں گی جس کا مطالبہ ایم کیو ایم پاکستان کرتی آئی ہے۔
27ویں آئینی ترمیم کے نافذ ہونے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران مصطفی کمال نے آئین کے آرٹیکل 140 اے کا ذکر کیا، جو مقامی حکومتوں سے متعلق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے اس آرٹیکل میں مجوزہ ترامیم کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ انہیں 28ویں آئینی ترمیم کا حصہ بنا کر زیرِ بحث لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلیاں ابتدا میں 26ویں آئینی ترمیم میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی تھیں، جو گزشتہ سال اکتوبر میں ایک رات میں طویل اجلاس کے ذریعے پارلیمنٹ سے منظور کی گئی تھی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ مجوزہ تبدیلیاں اس وقت پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاسوں میں بھی زیرِ بحث آئیں، تاہم حکومت نے اس وقت یہ کہہ کر اپنی عدمِ استطاعت ظاہر کی کہ وہ ان ترامیم کے لیے مطلوبہ حمایت حاصل نہیں کر سکتیں۔اس لیے انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان سے درخواست کی کہ معاملہ اگلی آئینی ترمیم تک موخر کیا جائے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ چنانچہ ہمارا بل ایک سال تک قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پڑا رہا اور پھر 27ویں آئینی ترمیم کا وقت آگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایم کیو ایم چاہتی تو 27ویں آئینی ترمیم کے اعلان سے قبل، حکومت کی جانب سے آئینی تبدیلی کا فیصلہ سامنے آنے پر وہ حکومت سے مزید وزارتیں، ترقیاتی پیکیج کے نام پر وسائل، یا مراعات و خصوصی اختیارات کا مطالبہ بھی کر سکتی تھی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی علیمہ خان کے نام موجودجائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش، 11ویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری آئینی ترمیم کیخلاف آزاد عدلیہ کے حامیوں سے مل کر احتجاج کرینگے، تحریک تحفظ آئین پاکستان زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے، ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے، وزیر خزانہ خوارجی کمانڈر نوجوانوں کو بدکاری کی طرف دھکیلتے ہیں،خارجی دہشتگرد احسان اللہ کے فتن الخوارج کے حوالے سے ہوشربا انکشافات وفاقی آئینی عدالت کے 2مزید ججز جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد شاہ نے حلف اٹھالیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • آئین میں مزید ترامیم کی کوشش اس کا تقدس مجروح کرے گی: رضا ربانی
  • 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم عوام کے مفاد میں نہیں ہیں یہ آئین سے متصادم ہے: اسد قیصر
  • سٹی کورٹ میں 27ویں آئینی ترامیم کے خلاف وکلا کی ہڑتال کے باعث سناٹا چھایاہواہے
  • آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے قبل ایرانی و روسی وزرائے خارجہ کی دوسری مرتبہ گفتگو
  • آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے قبل ایرانی و روسی وزرائے خارجہ کی دوسری گفتگو
  • اٹھائیسویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترامیم شامل کی جائیں گی، مصطفی کمال
  • ایران کے نائب وزیر سیاسی امور کی اسحاق ڈار سے ملاقات، سیاسی مشاورتی اجلاس کی تیاری پر گفتگو
  • ملکی استحکام کیلیے مزید ترامیم کرنا پڑیں تو بھی کرینگے ‘ طلال چودھری
  • مستعفی سینئر جج جانبدار تھے ،ملکی استحکام کیلیے مزید ترامیم کریں گے، طلال چوہدری