لاہور کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
لاہور کا صبح سویرے فضائی معیار انتہائی مضر صحت، بین لاقوامی موسمیاتی ویب سائٹ کے مطابق اب سے کچھ دیر پہلے دنیا کے بڑے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے نمبر پر ہے۔
لاہور کی فضا میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 338 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ملک کے دیگر شہروں میں گوجرانوالہ میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 808 اور فیصل آباد میں 507 ریکارڈ کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس پر 150 تا 200 پرٹیکیولیٹ میٹر آلودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔
200 تا 300 پرٹیکیولیٹ میٹر شدید آلودگی کی علامت ہے جبکہ 300 سے زائد پرٹیکیولیٹ میٹر خطرناک ترین آلودگی ظاہر کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب کی فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ
لاہور (نیوزڈیسک) لاہور سمیت پنجاب کی فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، سموگ کی اوسط شرح 437 تک جا پہنچی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق علامہ اقبال ٹاؤن کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 667، گورنمنٹ کالج لاہور کے اطراف 649، ساندہ روڈ 663، مراتب علی روڈ 605، پنجاب یونیورسٹی کے اطراف کا اے کیو آئی 554، ماڈل ٹاؤن 503، شالیمار 498 اور کینٹ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 445 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق یہ اعداد و شمار ’’خطرناک زون‘‘ میں شمار ہوتے ہیں، جو شہریوں کی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں۔
اس کے علاوہ بھارت شہر دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے، اے کیو آئی 678 ریکارڈ کیا گیا، گوجرانوالہ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 639، فیصل آباد 460 اور ملتان میں 429 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل بڑھتی آلودگی شہریوں کے لئے شدید خطرہ بن چکی ہے، شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ماسک کا استعمال یقینی بنائیں اور صبح کے اوقات میں کھلی فضا میں سرگرمیوں سے پرہیز کریں۔
دوسری جانب موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے آج شہر لاہور کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 جبکہ کم سے کم 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے جبکہ فضا میں نمی کا تناسب 80 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔