اسموگ کی شدت: لاہور ایک بار پھر فضائی آلودگی میں دوسرے نمبر پر
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب میں اسموگ کی شدت ایک بار پھر بڑھ گئی ہے اور صوبای دارالحکومت ایک مرتبہ پھر فضائی آلودگی میں دوسرے نمبر پر آ گیا۔
بین الاقوامی ادارے آئی کیو ائیر کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق لاہور دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔ شہر کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد 318 تک پہنچ چکا ہے، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر سطح سمجھی جاتی ہے۔
آئی کیو ائیر کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور کے مختلف مانیٹرنگ اسٹیشنوں پر اے کیو آئی کی سطح 647 سے لے کر 855 تک ریکارڈ کی گئی۔ ان میں سب سے زیادہ آلودہ علاقے فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ اور راوی روڈ کے اسٹیشن رہے، جہاں فضا میں موجود مضر ذرات نے خطرناک حد پار کر لی۔
دوسری جانب پنجاب ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں لاہور کا اے کیو آئی 397 ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے مطابق صوبے کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور دوسرے نمبر پر ہے۔
محکمے کی تفصیلی فہرست کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی کی شدت 307 سے 500 کے درمیان رہی۔ شاہدرہ، کہنا ناؤ اور پنجاب یونیورسٹی کے مانیٹرنگ اسٹیشن سب سے زیادہ آلودہ ریکارڈ کرنے والے قرار پائے۔
ماہرینِ ماحولیات کے مطابق یہ صورتحال شہریوں کے لیے نہایت تشویشناک ہے کیونکہ اس سطح پر فضا میں موجود ذرات سانس، دل، آنکھوں اور جلد کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور میں گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری اسموگ نے معمولاتِ زندگی کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ حدِ نگاہ میں کمی کے باعث شہریوں کو سفر میں دشواری اور اسکولوں میں حاضری میں کمی کا سامنا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہری مخصوص اوقات میں غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں، ماسک اور چشمے استعمال کریں اور زیادہ پانی پینے کی عادت اپنائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اسلام دوسرے مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے‘ منور حسین‘ شعیب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-02-6
کراچی (اسٹاف رپورٹر)میونسپل کمشنر نیو کراچی ٹاؤن منور حْسین ملاح اور ٹاؤن وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر نے بین المذاہب ہم آہنگی اور مساواتِ شہری کے فروغ کے لیے ایک مثالی قدم اٹھاتے ہوئے عیسائی ملازمین و زائرین کو سیالکوٹ کنونشن 2025ء میں شرکت کے لیے مالی معاونت فراہم کی ہے۔ نیو کراچی ٹاؤن کی جانب سے آٹھ عیسائی ملازمین کو فی کس پچیس ہزار روپے کے چیک تقسیم کیے گئے تاکہ وہ اپنے مذہبی فرائض اور رسومات باآسانی ادا کر سکیں۔اس موقع پرٹاؤن کمیٹی چیئرمین برائے قلیتی امور آصف روجر بھٹی ،فنانس آفیسر محمد سلمان شیخ بھی موجود تھے۔سیالکوٹ کنونشن جو 1904ء سے ہر سال منعقد ہوتا آرہا ہے، ملک بھر کے عیسائی زائرین کے لیے روحانی تجدید، عبادت اور برکتوں کا ایک تاریخی اجتماع ہے۔ میونسپل کمشنر منور حْسین ملاح نے عیسائی ملازمین کو چیک تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ہمیں رواداری، مساوات اور دوسرے مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہر شہری، خواہ وہ کسی بھی مذہب یا عقیدے سے وابستہ ہو، ریاست اور اداروں کی توجہ و سہولت کا یکساں حق رکھتا ہے۔ نیو کراچی ٹاؤن کی انتظامیہ کا یہ عزم ہے کہ کوئی بھی فرد محض وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنے مذہبی فریضے یا روحانی اجتماع میں شرکت سے محروم نہ رہ جائے۔ ٹاؤن وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر نے کہا کہ مذہبی رواداری دراصل امن، محبت اور باہمی احترام کی بنیاد ہے، اور یہی جذبہ ایک مضبوط اور متحد معاشرے کی ضمانت بنتا ہے۔