لیبیا کی مشہور ولاگر خنساء مجاہد قتل؛ سیاسی وجہ کا امکان؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
لیبیا کے دارالحکومت میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا، جہاں مشہور فیشن اور بیوٹی ولاگر خنساء مجاہد کو سڑک کنارے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نامعلوم مسلح افراد نے السراج علاقے میں ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس وقت خنساء اپنی سیاسی شخصیت شوہر معاذ المنفوخ کے ساتھ گاڑی میں موجود تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، خنساء نے اپنی جان بچانے کی کوشش کی، لیکن حملہ آوروں نے تعاقب کرتے ہوئے انہیں گولی مار دی۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے اور اب تک ان کا سراغ نہیں ملا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خنساء بے جان اور خون میں لت پت سڑک پر پڑی ہیں۔ گاڑی کے شیشوں پر بھی گولیوں کے نشانات موجود ہیں۔ پولیس نے گولیوں کے خول جمع کر کے فرانزک کے لیے بھیج دیے ہیں۔
خنساء مجاہد فیشن اور بیوٹی پارلر ولاگز کی وجہ سے لیبیا میں خواتین میں خاصی مقبول تھیں۔ وہ بیوٹی سیلون اور خواتین کے ملبوسات کے آؤٹ لیٹس بھی چلاتی تھیں۔ وہ اپنے شوہر معاذ المنفوخ کی اہلیہ بھی تھیں، جو سیاسی جماعت زاویہ کے معروف رہنما اور سیاسی ڈائیلاگ کمیٹی کے سابق رکن ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی تفتیش میں سیاسی پہلو کو بھی زیر غور رکھا جا رہا ہے، کیونکہ انسانی حقوق کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ اصل ہدف ممکنہ طور پر خنساء نہیں بلکہ ان کے شوہر معاذ المنفوخ تھے، جو اسی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جائیداد کے لالچ میں شوہر کے قتل کا معما حل, اصل قاتل اہلیہ آشنا اور ساتھی سمیت گرفتار
راولپنڈی میں تھانہ بنی کی حدود میں ایک ماہ قبل ہونے والے شہری کے اندھے قتل کا معما پولیس نے حل کرلیا، واردات میں مقتول کی اہلیہ، اس کا آشنا اور ایک ساتھی ملوث نکلے جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق وقار احمد کو منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا گیا، ملزمان نے مقتول کی گاڑی روک کر فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ تفتیش کے آغاز میں مقدمے میں شامل کی گئی ایک خاتون کا واقعے سے کوئی تعلق ثابت نہ ہوسکا۔ کیس کی سمت متعین کرنے کے لیے پولیس نے سیکڑوں سی سی ٹی وی کیمروں، ٹیکنیکل ذرائع اور ہیومن انٹیلی جنس سے مدد حاصل کی جس کے بعد مقتول کی اہلیہ اور آشنا پر شکوک بڑھتے گئے، دونوں بعد ازاں واردات میں براہ راست ملوث ثابت ہوئے۔ پولیس کے مطابق آشنا نے اپنی دکان پر کام کرنے والے ملازم کے ساتھ مل کر جائیداد اور رقم کے لالچ میں وقار احمد کے قتل کی منصوبہ بندی کی، جس کا ملزمان نے دورانِ تفتیش اعتراف بھی کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا تاکہ ملزمان کو قرار واقعی سزا دلائی جاسکے۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے تفتیش پر پولیس ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی جان و مال پر حملہ کرنے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔