راولپنڈی(ویب ڈیسک)تھانہ صادق آباد کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے خارج کرنے کی علیمہ خان کی درخواست مسترد کر دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پولیس نے دہشت گردی دفعہ 7 اے ٹی اے درست لگائی، تھانہ صادق آباد میں 26 نومبر احتجاج مقدمہ کا انسداد دہشت گردی عدالت میں ٹرائل ہوگا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت کے دائرہ اختیار کا ہے اور دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے درست اور دائرہ اختیار بھی درست ہے۔

وکیل صفائی فیصل ملک کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ علیمہ خان احاطہ کچہری سے باہر آگئیں۔

عدالت نے آئندہ تاریخ پر سرکاری گواہان کو طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انسداد دہشت گردی عدالت دفعہ 7 اے ٹی اے

پڑھیں:

زیرحراست شہری کو قتل کرنیوالے پولیس اہلکاروں کی سزائیں برقرار: اپیلیں خارج کر دی گئیں

---فائل فوٹو 

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران پولیس اہلکاروں کی سزائیں برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزاران کی اپیلیں خارج کر دیں۔

عدالتِ عظمیٰ نے ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے تین پولیس کانسٹیبلز کی اپیلوں پر فیصلہ جاری کر دیا۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل بینچ نے کیس کا فیصلہ سنایا۔

تینوں افراد پر زریاب خان نامی شخص کو غیرقانونی حراست میں رکھنے، اسے قتل کرنے کا الزام تھا۔

سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پولیس اہلکاروں کو نوکری سے نکالنے کی محکمانہ کارروائیاں قانون کی حکمرانی، ریاستی اداروں پر اعتماد کو قائم رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 10 کسی شخص کی گرفتاری، حراست کے حوالے سے حفاظتی ضمانتیں فراہم کرتا ہے، کوئی بھی گرفتار شخص اس وقت تک حراست میں نہیں رکھا جاسکتا جب تک کہ اسے اس کی گرفتاری کی وجوہات سے آگاہ نہ کر دیا جائے، گرفتار شخص کو 24 گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جانا ضروری ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 14 کے مطابق انسان کی عزتِ نفس اور قانون کے تابع گھر کی پرائیویسی کی پامالی نہیں ہو سکتی۔

واضح رہے کہ درخواست گزاروں نے نوکری سے برخاست کرنے کے محکمانہ کارروائی کے فیصلے کے خلاف پنجاب سروس ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔

پنجاب سروس ٹریبونل نے اِن کو نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

بعد ازاں نوکری سے برخاست کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست گزاران نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کابینہ کا کراچی میں رینجرز تعیناتی میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ
  • شوکت خانم کے 4 بینک اکاؤنٹ ڈی فریز کرنے کا حکم
  • انسداد دہشتگردی عدالت کا شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس ڈی فریز کرنے کا حکم
  • شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے بینک اکاؤنٹ ڈی فریز کرنے کا حکم
  • آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، بلاول بھٹو
  • آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
  • زیرحراست شہری کو قتل کرنیوالے پولیس اہلکاروں کی سزائیں برقرار: اپیلیں خارج کر دی گئیں
  • علیمہ خان نے عمران سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی
  • بانی سے ملاقات نہ کرانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائر