8 سال سے لیپ ٹاپ بیٹریوں سے گھر کو بجلی فراہم کرنے والا شہری
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فرانس کے ایک شہری نے توانائی کی خودکفالت اور جدید ری سائیکلنگ کا ایک منفرد تجربہ کرتے ہوئے گزشتہ آٹھ سالوں سے اپنے گھر میں لیپ ٹاپ بیٹریوں کی مدد سے بجلی پیدا کی ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ شہری، جو آن لائن ’Glubux‘ کے نام سے معروف ہے، نے اس منصوبے کے لیے تقریباً ایک ہزار استعمال شدہ لیپ ٹاپ بیٹریاں اکٹھی کیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق Glubux نے بیٹریوں کے اندر موجود سیلز، جو زیادہ تر لیتھیم-آئن 18650 ہیں، نکال کر انہیں ایک خصوصی ریک سسٹم میں دوبارہ ترتیب دیا تاکہ زیادہ مستحکم اور قابل اعتماد بیٹری پیک تیار ہو سکے۔
اس کے علاوہ اس نے اپنے گھر میں سولر پینلز بھی نصب کیے اور بیٹری بینک کو تقریباً 50 میٹر دور ایک علیحدہ شیڈ میں رکھا تاکہ کسی بھی قسم کے آگ لگنے یا شارٹ سرکٹ کے خطرات کم سے کم ہوں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس منفرد توانائی کے نظام نے نہ صرف آٹھ سال تک بغیر کسی بیٹری سیل کی ناکامی کے کام کیا، بلکہ اس دوران Glubux نے اپنے سولر سسٹم کو بھی اپ گریڈ کیا۔ ابتدائی طور پر یہ نظام تقریباً 7 کلو واٹ توانائی پیدا کرتا تھا، جو بعد میں بڑھ کر تقریباً 56 کلو واٹ تک پہنچ گیا۔
ماہرین کے مطابق یہ پروجیکٹ توانائی کے شعبے میں خود انحصاری کی ایک مثال کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک فضلے کے مؤثر اور ماحول دوست استعمال کی بہترین مثال بھی ہے۔ Glubux کے تجربے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور تخلیقی سوچ کے ذریعے نہ صرف توانائی پیدا کی جا سکتی ہے بلکہ الیکٹرانک ویسٹ کو بھی فائدہ مند انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کینیڈا: اسکول کی طالبات کو ہراساں کرنے والے بھارتی شہری کو ڈی پورٹ کر دیا گیا
کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کی عدالت نے ایک 51 سالہ بھارتی شہری جگجیت سنگھ کو دو کم عمر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے الزام میں مجرم قرار دیتے ہوئے کینیڈا سے ڈی پورٹ کرنے اور کینیڈا میں دوبارہ داخلے پر پابندی کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق جگجیت سنگھ 6 ماہ کے ویزے پر جولائی میں اپنے نومولود پوتے سے ملنے کینیڈا گیا تھا۔
کینیڈین پولیس کے مطابق بھارتی شہری جگجیت سنگھ کینیڈا پہنچنے کے کچھ ہی عرصے بعد مقامی ہائی اسکول کے باہر موجود اسموکنگ ایریا میں باقاعدگی سے آنا شروع ہو گیا جہاں وہ بار بار نوجوان لڑکیوں کے قریب جاتا، اِن کے ساتھ تصاویر لینے کی کوشش اور اِن سے غیر مناسب گفتگو کرتا۔
کینیڈین پولیس کے مطابق 8 ستمبر سے 11 ستمبر کے دوران اس نے متعدد بار طالبات کے قریب جا کر اِنہیں ہراساں کیا اور پھر اسکول کی حدود سے باہر بھی طالبات کا پیچھا کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک کینیڈین لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ وہ پہلے تو جگجیت سنگھ کے ساتھ تصویر کھنچوانے پر راضی نہیں ہوئی لیکن اس امید پر مان گئی کہ شاید جگجیت سنگھ تصویر لینے کے بعد اس کا پیچھا چھوڑ دے گا لیکن تصویر لینے کے دوران جگجیت سنگھ لڑکی کے نہایت قریب آیا اور اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا جس سے اسکول کی طالبہ خوف زدہ ہو گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جگجیت سنگھ کو 16 ستمبر کو گرفتار کیا گیا اور اس پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور جنسی حملے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
جگجیت سنگھ کو ضمانت پر رہائی کے بعد ایک اور شکایت سامنے آنے پر اسے دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا، اس بار جگجیت سنگھ نے عدالت کے سامنے اسکول کی طالبات کو ہراساں کرنے کا اعتراف بھی کیا۔
کینیڈین عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ جگجیت سنگھ کا اسکول کی حدود میں جانے کا کوئی جواز نہیں تھا اور اس قسم کا رویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
جج نے بھارتی شہری جگجیت کو فوری طور پر ڈی پورٹ کرنے اور آئندہ اِس کے کینیڈا میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ سنایا ہے۔