جمہوریہ کانگو: حکومتی طیارے کو آگ لگ گئی، ملکی وزیر اور مسافر محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کانگو میں حکومتی طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا، معجزانہ طور پر تمام مسافر محفوظ رہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کانگو میں طیارے کو حادثہ اس وقت پیش آیا جب ملک کے وزیرِ معدنیات لوئیس واتوم کابامبا اور ان کے وفد لے جانے والا سرکاری طیارہ صوبہ لوآلابا کے شہر کولوِزی ایئرپورٹ پر اترتے ہی کریش ہوگیا۔
حکام کے مطابق طیارہ لینڈنگ کے دوران اچانک بے قابو ہوا اور رن وے سے پھسل کر تباہ ہو گیا، جس کے فوراً بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی، معجزانہ طور پر تمام مسافر اور عملہ آگ لگنے سے پہلے ہی طیارے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
وزیر کے کمیونیکیشن ایڈوائزر، آئزک نیمبو کے مطابق طیارہ دارالحکومت کنشاسا سے اڑان بھر کر کولوِزی پہنچا تھا کہ لینڈنگ کے وقت رن وے سے ہٹ گیا۔ چند ہی لمحوں بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی۔ وزیر کے کمیونیکیشن ایڈوائزر، آئزک نیمبو کے مطابق طیارہ دارالحکومت کنشاسا سے اڑان بھر کر کولوِزی پہنچا تھا کہ لینڈنگ کے وقت رن وے سے ہٹ گیا۔ چند ہی لمحوں بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی۔
افسر نے بتایا کہ طیارے میں سوار تقریباً 20 مسافروں کو آگ لگنے سے پہلے ہی بحفاظت باہر نکال لیا گیا، البتہ سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارے کے پچھلے حصے میں آگ لگی ہوئی ہے۔ اس دوران طیارے کے اندر موجود افراد دروازہ کھول کر تیزی سے طیارے سے باہر نکلتے ہیں اور بھاگ کر محفوظ فاصلے پر چلے جاتے ہیں ۔
وزیر اور ان کا وفد کولوِزی میں کلونڈو مائن کا جائزہ لینے جا رہے تھے، جہاں ہفتے کے روز ایک افسوسناک حادثے میں 32 کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: طیارے میں کے مطابق کولو زی
پڑھیں:
افریقی ملک کانگو میں کان دھنسنے کا المناک حادثہ، 30 سے زائد افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افریقی ملک کانگو میں تانبے کی کان میں بڑا حادثہ پیش آیا ہے جہاں کان دھنسنے سے 30 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ہفتے کے روز صوبہ لوالابا میں پیش آیا۔
صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ متاثرہ مقام سے اب تک کم از کم 32 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ مزید افراد کی تلاش اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ حکام کے مطابق اس علاقے میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے باعث داخلے پر پابندی عائد تھی، لیکن غیر قانونی کان کن زبردستی اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کان کے ڈوبے ہوئے حصے پر ایک عارضی پل بنایا گیا تھا، جو کان کنوں کی بڑی تعداد گزرنے کی وجہ سے اچانک گر گیا اور کان دھنس گئی۔
واضح رہے کہ کانگو میں تقریباً دو لاکھ افراد غیر قانونی کانوں میں انتہائی خطرناک حالات میں کام کرتے ہیں، جہاں ایسے حادثات عام ہیں۔