Daily Mumtaz:
2025-12-01@15:47:59 GMT

دیا مرزا کی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید

اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT

دیا مرزا کی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید

 

ممبئی (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ دیا مرزا نے کہا ہے کہ بڑی عمر کے مردوں کو رومانی کردار ملتے ہیں مگر ایسا خواتین ایکٹرز کے ساتھ نہیں ہوتا۔

وی دی ویمن ایونٹ میں گفتگو کے دوران 43 سالہ دیا مرزا نے بھارتی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید کی اور کہا کہ خواتین کو عمر بڑھنے کے بعد رومانوی کردار نہیں دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اکثر اُن مرد اداکاروں کے مقابل کاسٹ کیا گیا، جو 50، 60 یا 70 سال ہوتے ہیں، اس طرح کی کاسٹنگ بڑی عمر کی خواتین کے لیے ہرگز نہیں ہوتی۔

بالی ووڈ اداکارہ نے مزید کہا کہ 40 سال کی عمر میں اپنے بہترین کام کے باوجود، وہ اب بھی ایسے اداکاروں کے ساتھ کاسٹ کی جاتی ہیں، جو ان سے کئی دہائیاں بڑے ہیں۔

دیا مرزا نے مسئلے کو خواتین کے اُس حق سے جوڑا کہ انہیں بڑھتی عمر کے ساتھ باوقار، با اختیار، با وقعت اور قابل خواہش کردار نہیں ملتا ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ فلمی دنیا زیادہ بہتر تب ہی ہوگی، جب مرد اور خواتین دونوں کو بغیر کسی عمر کی تفریق کے یکساں مواقع ملیں گے۔

انہوں نے بھارتی سنیما میں ہیرو اور ہیروئن کی عمر کے درمیان فرق کے مسئلے پر کہا کہ میں نے آج تک 60 یا 70 سالہ خاتون اداکارہ کے ساتھ 40 سالہ ہیرو نہیں دیکھا۔

دیا مرزا اداکارہ، پروڈیوسر، اقوام متحدہ کی گڈول ایمبیسڈر ہیں، وہ ماحولیاتی کارکن کی ذمے داری بھی توازن کے ساتھ نبھا رہی ہیں۔

ان کے فلم انڈسٹری میں صنفی مساوات اور نمائندگی پر گفتگو نے نئی بحث چھیڑدی ہے، اس میں بڑھتی عمر کے ساتھ پیدا ہونے والا عدم مساوات بھی شامل ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

انڈسٹری آل اورFESکے عالمی اجلاس میںPCEMرہنمائوں کی شرکت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

Asia Pacific Trade Union Network Meeting of Chemical & Pharmaceuticals Unionsمیں ایشیاء کے تقریباً 9 ممالک کی نمائندہ یونینز نے شرکت کی، جہاں خطے کے ورکرز کے مسائل، پالیسیوں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر اہم گفتگو ہوئی۔
پاکستان کی جانب سے فیڈریشن آف پاکستان کیمیکلز، انرجی، مائنز اینڈ جنرل ورکرز یونین (PCEM) نے بھرپور اور مؤثر نمائندگی کی۔ اس اجلاس میں محمد سلیم (صدر PCEM)، مس مسرت ضمیر (نائب صدر PCEM)، اور فیصل نواز (جوائنٹ سیکرٹری PCEM) نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران PCEM کے وفد نے پاکستان کے کیمیکل اور فارماسیوٹیکل سیکٹر سے متعلق جامع کنٹری رپورٹ پیش کی، جس میں مزدوروں کے حقیقی مسائل، صنعتی چیلنجز، اور ضروری اصلاحات کی ضرورت کو نمایاں کیا گیا۔ اس رپورٹ کو نہ صرف سراہا گیا بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی ایک مضبوط ریفرنس قرار دیا گیا۔
وفد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ PCEM مزدوروں کے حقوق، محفوظ اور صحت مند ورک پلیس، منصفانہ اجرتوں، اور اجتماعی سودا کاری کے مؤثر نظام کے لیے اپنی جدوجہد پہلے سے زیادہ منظم انداز میں جاری رکھے گا۔یہ اجلاس 18–19 نومبر 2025 کو کولمبو، سری لنکا میں منعقد ہوا، جس کا اہتمام IndustriALL Global Union اور Friedrich Ebert Stiftung (FES) نے مشترکہ طور پر کیا، اور خطے کی یونینز کے درمیان تعاون اور یکجہتی کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • بالی ووڈ اداکارہ سمانتھا رتھ اور فلمساز راج نیدیمورو شادی کے بندھن میں بندھ گئے
  • انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتیں 613 تک پہنچ گئیں
  • پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار کاشف محمود کے بیٹے نے قرآن پاک حفظ کرلیا
  • انڈسٹری آل اورFESکے عالمی اجلاس میںPCEMرہنمائوں کی شرکت
  • آئی ایم ایف کی رپورٹ کو تنقید نہیں اصلاحات کے لیے رہنمائی تصور کیا جائے، وزیر خزانہ
  • مسلمانوں پر حکومتی ظلم کے حوالے سے مولانا محمود مدنی کے بیان پر بی جے پی کی شدید تنقید
  • فرح ندیم کی جِم کرتے ویڈیو وائرل، بولڈ لباس تنقید کی زد میں
  • " دو سو میگاواٹ بجلی ہمارے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے" احسن اقبال کا بیان شدید تنقید کی زد میں
  • ٹک ٹاک حکومت عوامی مسائل سے لاتعلق ہے، عطا تارڑ کی کے پی حکومت پر کڑی تنقید