data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انڈونیشیا کے جزیرۂ سماترا میں موسلادھار بارشوں اور تباہ کن سیلاب نے بڑے انسانی المیے کی شکل اختیار کرلی ہے، جہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 613 تک پہنچ گئی ہے جبکہ سیکڑوں زخمیوں اور بے گھر افراد کی صحت و زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق عالمی ریسکیو اداروں نے بتایا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد اب بھی 174 افراد لاپتا ہیں اور ملبے تلے سے مزید لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ برقرار ہے، متعدد دیہات صفحۂ ہستی سے مٹ چکے ہیں اور مقامی آبادی صحت و خوراک کے سنگین بحران کا سامنا کر رہی ہے۔

اہم محکموں کے مطابق امدادی ٹیموں نے آج بھی ملبے سے درجن سے زائد لاشیں نکالی ہیں، جبکہ شدید تباہی کے باعث شمالی سماترا کے کئی علاقے زمینی راستوں سے کٹ چکے ہیں، سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ، تباہ شدہ پل اور مواصلاتی نظام کی خرابی نے زخمیوں تک رسائی اور طبی امداد کی فراہمی مزید مشکل بنا دی ہے۔

ریسکیو اور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کے ساتھ 3,500 سے زائد پولیس اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، مگر بھاری مشینری کی کمی کے باعث آپریشن بری طرح سست روی کا شکار ہے۔ اگام ضلع میں تین دیہاتوں کے تقریباً 80 افراد اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، جہاں زندہ بچ جانے والوں تک پہنچنا سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

آچے کا علاقہ بدترین متاثرہ ہے، جہاں لوگ بھاری مشینری نہ ہونے کے سبب ہاتھوں، بیلچوں اور چھوٹے اوزاروں کے ذریعے ملبہ ہٹا رہے ہیں۔ طبی سہولیات کی عدم دستیابی نے زندہ بچ جانے والوں کی حالت مزید نازک بنا دی ہے اور پہلی امداد، پینے کے صاف پانی اور ادویات کی شدید کمی رپورٹ کی جا رہی ہے۔

گورنر موزاکر مناف نے صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے 11 دسمبر تک ایمرجنسی نافذ کر دی ہے تاکہ طبی و ریسکیو وسائل کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں تک پہنچایا جا سکے۔

علاقے میں تباہی پھیلانے والا طوفان اگرچہ تھم چکا ہے، تاہم اس کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ نے بحران کو مزید گہرا کردیا ہے۔ انڈونیشیا کے ساتھ ساتھ سری لنکا، تھائی لینڈ اور ملائیشیا میں بھی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں، اور مجموعی طور پر خطے میں ایک ہزار سے زائد اموات کی تصدیق ہوچکی ہے، جب کہ لاکھوں افراد صحت و زندگی کے شدید خطرات سے دوچار ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سمندری طوفان دتوا بھارت سے ٹکرانے کو تیار، سری لنکا میں 153 ہلاکتوں کے بعد خطرے کی گھنٹی

سری لنکا میں بڑے پیمانے پر تباہی مچانے کے بعد سمندری طوفان دتوا بھارت کی سمت بڑھ رہا ہے۔

بھارتی محکمۂ موسمیات کے مطابق طوفان آج تامل ناڈو اور اطراف کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے، جس کے باعث حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کے اثرات کے سبب تامل ناڈو کے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں جبکہ 50 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور ساحلی پٹی سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

اس سے قبل طوفان دتوا نے سری لنکا میں شدید تباہی مچائی، جہاں بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 153 افراد ہلاک ہوئے۔

رائٹرز کے مطابق سب سے زیادہ اموات لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہوئیں، جب کہ شمالی اور مشرقی علاقوں میں 300 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی، جس سے درجنوں گاؤں متاثر ہوئے۔

سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ ہے اور امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ بھارتی حکام بھی طوفان کے ممکنہ اثرات سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انڈونیشیا؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں جاں بحق افراد کی تعداد 600 ہوگئی
  • صدر زرداری کا انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں سیلاب سے تباہی پر اظہار افسوس 
  • سمندری طوفان دتوا بھارت سے ٹکرانے کو تیار، سری لنکا میں 153 ہلاکتوں کے بعد خطرے کی گھنٹی
  • سیلاب نقصان  پرافسوں ، مصیبت  کی گھڑی میں سر ی لنکا کے ساتھ  : شہباز  شریف 
  • انڈونیشیا میں بارشوں،سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ سےہلاکتوں کی تعداد 300سےمتجاوز
  • انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اموات 303 ہوگئیں
  • سری لنکا میں سیلاب سے ہلاکتیں 123 تک جا پہنچیں؛ 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد متاثر
  • سری لنکا، سمندری طوفان، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 123 ہوگئی
  • ہانگ کانگ کے رہائشی کمپلیکس میں ہولناک آگ، ہلاکتیں 128 تک پہنچ گئیں