اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی دورانِ سماعت طبیعت اچانک خراب ہوگئی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر کلثوم انٹرنیشنل اسپتال منتقل کیا گیا۔

عدالتی ذرائع کے مطابق، ڈویژن بنچ کی کارروائی جاری تھی جس کی سربراہی جسٹس راجہ انعام امین منہاس اور جسٹس ارباب محمد طاہر کر رہے تھے کہ اچانک جسٹس انعام امین منہاس بے ہوش ہوکر کرسی پر گر پڑے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت اسلام آباد ہائیکورٹ کے دیگر ججز بھی اسپتال پہنچ گئے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کی فوری طبی معاونت کے بعد جسٹس راجہ انعام امین منہاس کو ہوش آگیا ہے اور ان کی حالت اب بہتر بتائی جارہی ہے۔

ابتدائی معلومات کے مطابق دورانِ سماعت طبیعت ناساز ہونے کے باعث جسٹس منہاس کو فوری طور پر کارروائی روک کر اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کا طبی معائنہ جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ بے ہوش جسٹس راجہ انعام امین منہاس چیف جسٹس سرفراز ڈوگر خراب طبیعت کلثوم انٹرنیشنل اسپتال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ بے ہوش جسٹس راجہ انعام امین منہاس چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کلثوم انٹرنیشنل اسپتال جسٹس راجہ انعام امین منہاس

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی 9 مئی کے ایک ہی مقدمے کی سماعت کی درخواست بحال

لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر عدم پیروی کی بنیاد پر خارج ہونے والی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست بحال کرتے ہوئے اسے 25 نومبر کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر یاسمین راشد 9 مئی مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور

سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے کی۔ کارروائی کے آغاز میں چیف جسٹس نے وکلاء کی جانب سے عدالت سے متعلق میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ خود عدالت کے بارے میں غلط خبریں دیتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ کیس کاز لسٹ میں نہیں آیا۔

اس موقعے پر عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ رجسٹرار آفس بلا وجہ ان کا نام کاز لسٹ میں شامل نہیں کرتا۔ تاہم چیف جسٹس نے ان کے مؤقف پر اعتراض اٹھایا اور کہا کہ پچھلی سماعت پر کیس کال ہونے کے باوجود وکیل موجود نہیں تھے اور باہر جا کر یہ مؤقف اپنایا گیا کہ کیس کا علم نہیں تھا۔

چیف جسٹس نے واضح کیا کہ عدالت چہرہ دیکھ کر کیس نہیں سنتی اور عمران خان کو جتنا ریلیف اس عدالت سے ملا ہے شاید کہیں اور سے نہیں ملا۔

مزید پڑھیے: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا ریڈیو پاکستان پر 9 مئی حملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے مزید کہا کہ عدالت میں ہڑتال کے باوجود تمام کیس لگے تھے اور ابھی ایسا کوئی طریقہ موجود نہیں جس سے کسی وکیل کا نام خودکار طور پر لسٹ سے نکالا جا سکے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ عدالت میں غیر ضروری طور پر زیادہ وکلا پیش نہ ہوں، ایک ہی وکیل کافی ہوتا ہے۔

لطیف کھوسہ نے مؤقف دیا کہ وکلا ہڑتال ذاتی مفاد میں نہیں بلکہ عدالت کی عزت کے لیے کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل بحال

عدالت نے تمام فریقین کے مؤقف سننے کے بعد عمران خان کی درخواست بحال کرتے ہوئے مرکزی کیس کی باقاعدہ سماعت کے لیے نئی تاریخ مقرر کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

9 مئی مقدمات 9 مئی واقعات عمران خان

متعلقہ مضامین

  • دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی دوران سماعت طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
  • دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی دوران سماعت طبیعت ناساز
  • لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی 9 مئی کا مقدمہ چلانے کی درخواست 2 رکنی بنچ کو منتقل
  • اسلام آباد: علی امین گنڈا پور کے گرفتاری کے احکامات جاری
  • لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی 9 مئی کے ایک ہی مقدمے کی سماعت کی درخواست بحال
  • ججز ٹرانسفر کیس؛ ہائیکورٹ ججز نے وفاقی آئینی عدالت میں اپیل کی سماعت کو چیلنج کردیا
  • ججز ٹرانسفر کیس: آئینی عدالت اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کل کریگی