data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے  کہا ہے کہ غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی لازمی ہے جب کہ  فیک نیوز پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ آزادیٔ اظہار کو جھوٹی یا گمراہ کن خبروں کے لائسنس کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ اس رویے نے نہ صرف معاشرے میں غلط فہمیاں پیدا کیں بلکہ قومی سلامتی کے معاملات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب اس روش پر مکمل پابندی عائد کرنے کا وقت آچکا ہے اور حکومت سوشل میڈیا سمیت ہر پلیٹ فارم پر پھیلنے والی بدنیتی پر مبنی معلومات کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز کا رجحان اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی بیشتر اطلاعات حقیقت سے دور ہوتی ہیں، لیکن عام لوگ انہیں سچ سمجھ کر انتشار کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قومی میڈیا ایک منظم فریم ورک کے تحت چلتا ہے جہاں غلطی کی صورت میں پیمرا کی کارروائی موجود ہوتی ہے، مگر سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات کے لیے کوئی ضابطہ موجود نہیں تھا، جس کے باعث اب حکومت نے جامع حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ اب ایسے عناصر کے خلاف کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے جو جھوٹ کو آزادیٔ اظہار کا لبادہ اوڑھ کر معاشرے میں زہر گھولتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان افراد کی واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور یہ فیصلہ کسی دباؤ کے تحت نہیں بلکہ قومی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ہونے والے دہشتگرد حملوں میں ملوث ملزمان کی شناخت افغان شہریوں کے طور پر سامنے آچکی ہے، جن میں ایف سی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے حملہ آور اور اسلام آباد کچہری کا بمبار بھی شامل ہے۔ ان واقعات نے واضح کردیا ہے کہ غیر قانونی رہائش کے معاملات کو مزید نظر انداز کرنا ملک کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان شہریوں کی میزبانی کی، مگر اب وقت آگیا ہے کہ وہ وقار کے ساتھ اپنے وطن واپس جائیں۔ خیبر پختونخوا میں ان افراد کو ملنے والا غیر ضروری تحفظ قومی پالیسی کے خلاف ہے، کیونکہ قومی سلامتی کے فیصلے صوبائی بنیادوں پر نہیں بلکہ ملکی سطح کی سوچ کے تحت کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ملک کے تین صوبوں میں کارروائیاں جاری ہیں اور نتائج بھی حاصل ہورہے ہیں۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ جو افغان باشندے واپس بھیجے جانے کے بعد دوبارہ پاکستان آئے، انہیں قانون کے مطابق سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ افغان کیمپس کے خاتمے کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان کے خلاف بیانات دینے والے عناصر کو بھی قانون کے سامنے لایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محسن نقوی نے ہے انہوں نے کے خلاف کہ قومی کہا کہ

پڑھیں:

غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف کارروائی سے کاروبار متاثر ہوگا، جے یو آئی نظریاتی بلوچستان

اپنے بیان میں جے یو آئی نظریاتی کے رہنماؤں نے کہا کہ فوجی، بیوروکریٹ اور پولیس افسران کی غیر قانونی گاڑیوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، عام عوام کیخلاف کارروائی ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیوں اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں کو عوام کی معیشت کو نقصان پہنچانے سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور ایران سے اسمگل ہونے والی تیل کے خلاف کارروائی اور چمن پاک افغان بارڈر سے آمدورفت کے لئے پاسپورٹ کو لازمی قرار دیکر عوام سے روزگار چھین رہی ہے۔ ان کارروائیوں سے معیشت متاثر ہوگی۔ اپنے جاری کردہ بیان میں اپنے بیان میں جمعیت نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی، صوبائی جنرل سیکرٹری حافظ عبدالاحد کبدانی و دیگر نے حکومت کی جانب سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کیخلاف کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی، بیوروکریٹ اور پولیس افسران بھی ہزاروں غیر قانونی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، تاہم ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ اگر انہیں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں استعمال کرنے دیا جا رہا ہے، تو پھر عام آدمی کو کیوں اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ حکمران اور ادارے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے دہشت گردی اور معاشی بحران اور بدامنی کا ملبہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمت آسمان تک پہنچ چکی ہے۔ عوام مجبوری کے تحت نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے عوام سے روزگار چھینا جا رہا ہے۔ پابندی سے ہزاروں لوگوں کا کاروبار متاثر ہوگا۔ ملک کی معیشت بہتر بنانے کے لیے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروای کی بجائے، ملک کو لوٹ کر باہر بینک بیلنس، پراپرٹیاں اور آفشور کمپنیوں کے مالکان سے احتساب کیا جائے۔ پہلے فوج، بیورکریٹ، پولیس آفیسر کی لگژری نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ صرف غریب شہریوں اور تاجروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گنگا الٹی بہہ رہی ہے، منشیات اور اسلحے کا کاروبار سرعام ہو رہا ہے۔ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر کی بندش، نان کسٹم گاڑیوں کی خلاف کارروائیوں اور ایرانی تیل پر پابندیوں عوام سے دو وقت کی روٹی چھین رہا ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغان اب ہمارے مہمان نہیں، واپس چلے جائیں، دھماکے افورڈ نہیں کر سکتے: محسن نقوی
  • افغان باشندوں کو خیبرپختونخوا میں تحفظ دیا جارہا ہے، محسن نقوی
  • اظہارِ رائے کی آزادی کا مطلب جھوٹی خبریں پھیلانا نہیں، فیک نیوز پر کریک ڈاؤن ہوگا، وزیر داخلہ
  • باہر بیٹھ کر فیک نیوز پھیلانے والے سمجھ رہے ہیں کہ انہیں تحفظ ملے تو یہ ممکن نہیں: وزیر داخلہ
  • افغانیوں کو وارننگ دے رہے ہیں خود واپس چلے جائیں، محسن نقوی
  • خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے کیمپ اب تک قائم ہیں: وزیر داخلہ محسن نقوی
  • غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف کارروائی سے کاروبار متاثر ہوگا، جے یو آئی نظریاتی بلوچستان
  • وزیرداخلہ محسن نقوی کا اچانک اسلام ایئرپورٹ کا دورہ، ویزا ایجنٹ کیخلاف کارروائی کا حکم
  • ملازمت کا جھانسا دے کر بیرون ملک بھجوانے والوں سے رعایت نہیں ہوگی: محسن نقوی