سرکاری گاڑیوں پر پارٹی جھنڈے لہرا کر اسلام آباد پر حملہ غیرآئینی ہے، اعظم نذیر
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سرکاری گاڑیوں پر پارٹی جھنڈے لہرا کر اسلام آباد پر حملہ غیرآئینی ہے، ہم سب سے بہت غلطیاں ہوچکی ہیں، پاکستان چلے گا تو سیاسی جماعتیں سیاست کرسکیں گی۔
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ہم سب سے بہت غلطیاں ہوچکی ہیں، وزیر اعظم نے بار بار مذاکرات کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھمکیاں دینے سے ایوان فتح نہیں ہوتے، یہ عوام کا مقدس کا ایوان ہے، سرکاری گاڑیوں پر پارٹی جھنڈے لہرا کر اسلام آباد پر حملہ غیرآئینی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گورنر راج آئین میں ہے یہ مارشل لا نہیں ہے، پاکستان چلے گا تو سیاسی جماعتیں سیاست کرسکیں گے، پاکستان چلے گا تو بانی پی ٹی آئی کو دوبارہ اقتدار کی امید رہے گی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی رپورٹ کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایک تکنیکی رپورٹ ہے، یہ رپورٹ 7 عناصر پر مشتمل ہے، رپورٹ کے لب لباب میں اداروں کی اصلاحات سے متعلق سفارشات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں ایسا کچھ نہیں کہ جس پر ہم کام نہ کررہے ہوں، آئی ایم ایف کی طرف سے 15 سفارشات آئی ہیں، اور یہ سفارشات ہماری ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈا میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیس ممالک میں ایسی رپورٹس آئی ہیں ، ہم ادارہ جاتی اصلاحات پر جارہے ہیں، آئی ایم ایف رپورٹ پر اٹھائے گئے تمام اقدامات سے ایوان کو اعتماد میں کیا جائے گا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹیکنیکل وزارت میں ماہرین کو لایا جانا چاہیے اور ملازمین کے معاوضے کو بھی دیکھا جانا چاہیے، احسن اقبال صاحب کی سربراہی میں سول سروسز ریفارمز کمیٹی میں یہ معاملہ رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی ہاؤس تیار ہو چیئرمین ایف بی آر یہاں پر آکر آگاہی دیں، وزیراعظم پاکستان خود بھی ڈیجیٹلائزیشن پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایوان جب کہے گا ہم پریزنٹیشن دینے کو تیار ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لاہور: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پولیس سمیت سینکڑوں سرکاری گاڑیوں کے خلاف کارروائی
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور ڈاکٹر اطہر وحید کی ہدایت پر ٹریفک پولیس کا شہر میں بڑا ایکشن جاری ہے جس میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پولیس اہلکاروں کو بھی کوئی رعایت نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا
سی ٹی او لاہور کے مطابق گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران کارروائی کرتے ہوئے 149 پولیس افسران اور اہلکاروں کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ای چالان ڈیفالٹر ہونے پر بند کی گئیں۔
مزید برآں ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر پولیس کی 80 موٹر بائیکس اور گاڑیوں کو موقع پر ہی چالان کیا گیا اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق تمام گاڑیوں کو جرمانے کی ادائیگی کے بعد چھوڑا گیا۔
سی ٹی او لاہور نے واضح کیا کہ قانون سب کے لیے ایک ہے، اور اگر پولیس ملازمین بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کریں گے تو انہیں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
مزید پڑھیے: لاہور میں میٹرو بس حادثے کا شکار، سروس معطل کردی گئی
انہوں نے بتایا کہ آئی جی پنجاب کی واضح ہدایات ہیں کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کا آغاز سب سے پہلے پولیس سے کیا جائے۔
ترجمان کے مطابق، ٹریفک پولیس نے 55 سے زائد سرکاری محکموں کی تقریباً 600 سرکاری گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی، جن کے ای چالان جمع کروانے کے بعد انہیں چھوڑا گیا۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ٹریفک اصلاحات کا اعلان، لاہور میں چنگ چی رکشوں پر پابندی
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر شہر بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سرکاری گاڑیوں کے خلاف کارروائی لاہور لاہور ٹریفک پولیس لاہور چالان