Express News:
2025-10-29@19:23:37 GMT

مِلکی وے کہکشاں کی حیران کر دینے والی نئی تصویر جاری

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

ماہرینِ فلکیات نے ہماری کہکشاں ’مِلکی وے‘ کی حیران کر دینے والی نئی تصویر جاری کردی۔ تصویر میں پیش کی جانے والی تفصیلات کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

18 ماہ کے عرصے (40 ہزار گھنٹے سے زائد) میں بننے والی یہ تصویر اب تک کی ترتیب دی گئی مِلکی وے کہکشاں کی سب سے بڑی لو-فیکوئنسی ریڈیو کلر تصویر ہے۔

اس میں سدرن ہیمسفیئر کا منظر عکس بند کیا گیا ہے جس میں ریڈیو ویو لینتھ کی وسیع رینج دیکھی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی یہ تصویر ماہرین کو ہماری کہکشاں میں ستاروں کی پیدائش، ارتقاء اور ان کے ختم ہونے سے متعلق جاننے کے نئے طریقے فراہم کرتی ہے۔

یہ تصویر یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا اور کرٹن یونیورسٹی کے مشترکہ پروگرام انٹرنیشنل سینٹر آف ریڈیو آسٹرونومی ریسرچ (آئی سی آر اے آر) کے ماہرین نے تشکیل دی ہے۔

ریسرچ سے تعلق رکھنے والی ایک پی ایچ ڈی کی طالبہ سِلویا مینٹوونانی کا کہنا تھا کہ یہ جاندار تصویر لو ریڈیو فریکوئنسیز پر ہماری کہکشاں کا بے مثال منظر پیش کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سعودی عرب کا نیوم اسکائی اسٹیدیم دنیا کو حیران کردے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سعودی عرب دنیا کا پہلا اسکائی اسٹیڈیم بنانے کی تیاری کر رہا ہے، جسے نیوم اسٹیڈیم کا نام دیا گیا ہے۔ یہ منفرد منصوبہ زمین سے تقریباً 350 میٹر، یعنی 1,150 فٹ، کی بلندی پر ہوا میں معلق ہوگا اور اس میں 46 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔ اسٹیڈیم کو شمسی اور ہوا کی توانائی سے چلانے کے لیے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی رپورٹس کے مطابق نیوم اسٹیڈیم صرف کھیلوں کا مقام نہیں بلکہ ایک ثقافتی، تفریحی اور سماجی مرکز بھی ہوگا۔ یہاں مردوں اور خواتین کے پیشہ ور فٹبال کلبز موجود ہوں گے، جبکہ سال بھر مختلف عالمی ایونٹس منعقد کیے جائیں گے۔

منصوبے کے مطابق اس کی تعمیر 2027 میں شروع ہوگی اور 2032 میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ یہ اسٹیڈیم 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کے میچوں کی میزبانی بھی کرے گا۔ یہ منصوبہ نیوم شہر کے ’دی لائن‘ پروجیکٹ کا حصہ ہے، جو ایک جدید اور پائیدار طرزِ زندگی پر مبنی شہر کی تعمیر کا وژن رکھتا ہے۔ سعودی عرب کی 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے درخواست فیفا کی جانب سے منظور ہونے والا پہلا اقدام ہے، جو ملک کے عالمی کھیلوں میں بڑھتے اثر و رسوخ کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ سعودی عرب 2034 ورلڈ کپ کے لیے 15 نئے اسٹیڈیم تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جن میں ریاض کا کنگ سلمان انٹرنیشنل اسٹیڈیم بھی شامل ہے، جس کی گنجائش 92,760 افراد ہوگی اور یہ 2029 تک مکمل ہوگا۔

ماہرین کے مطابق نیوم اسکائی اسٹیڈیم جدید اور پائیدار فنِ تعمیر کی ایک شاندار مثال ہوگا، تاہم اس کی بلندی اور مقام کی وجہ سے انجینئرنگ کے کئی چیلنجز درپیش ہیں جن کے لیے نئے تکنیکی حل تلاش کیے جا رہے ہیں۔ یہ اسٹیڈیم صحت اور تعلیم کے اداروں کے قریب بنایا جائے گا تاکہ کھیلوں پر مبنی ایک فعال اور صحت مند کمیونٹی کو فروغ دیا جا سکے۔

اس منصوبے کی تکمیل سے سعودی عرب میں سیاحت، سرمایہ کاری اور عالمی توجہ میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو ملک کے وژن 2030 کے ترقیاتی اہداف سے مطابقت رکھتا ہے۔ تاہم، سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے اس اسٹیڈیم کی مضبوطی اور حفاظتی پہلوؤں پر سوالات اٹھائے ہیں، جبکہ کئی ماہرین اسے کھیلوں کی دنیا میں ایک انقلابی اور تاریخ ساز قدم قرار دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • موسموں کی شدت کیسے ہماری زندگیوں کو متاثر کر رہی ہے؟
  • میرا لاہور شہربے مثال کے کچھ خوب صورت نظارے  (پہلا حصہ)
  • گورنر سندھ نے زرعی آمدنی پر ٹیکس میں ریلیف دینے والا آرڈیننس جاری کر دیا
  • مریم نواز نے مبارکباد تو نہ دی، ہماری گندم بند کر دی: سہیل آفریدی
  • ہماری اے آئی وزیر جلد 83 بچوں کو جنم دینے والی ہیں: البانوی وزیراعظم کے بیان پر سب حیران
  • سعودی عرب کا نیوم اسکائی اسٹیدیم دنیا کو حیران کردے گا
  • شاہ رخ خان نے 59 سال کی عمر میں جوان نظر آنے کا حیران کن راز فاش کردیا
  • ہماری بھر پور کوشش ہے عازمین حج کو کم خرچ میں بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں ،سرداریوسف
  • ’اے دنیا کے منصفو‘ نغمہ جو کشمیر کی آواز بن گیا