امریکا کا مشرقِ وسطیٰ میں یکطرفہ حملہ آور ڈرون فورس تعینات کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
امریکی فوج نے مشرقِ وسطیٰ میں یکطرفہ حملہ آور ڈرونز کی تعیناتی کے لیے ایک نئی ٹاسک فورس قائم کرکے فعال کر دی ہے۔ امریکی سینٹرل کمیڈ (سینٹ کام) نے بدھ کے روز اس اقدام کا باضابطہ اعلان کیا۔
یہ نئی فورس ٹاسک فورس اسکورپین اسٹرائیک (TFSS) امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیٹھ کی اس ہدایت کے بعد تشکیل دی گئی ہے جس میں خطے میں سرگرم امریکی افواج کے لیے کم لاگت اور زیادہ مؤثر ڈرون صلاحیتیں فوری طور پر فراہم کرنے پر زور دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکا: افغانستان سمیت 19 غیر یورپی ممالک کے شہریوں کی امیگریشن درخواستیں معطل
یہ قدم اس پس منظر میں بھی اٹھایا گیا ہے کہ خطے میں ایران نواز گروہوں کی جانب سے عراق، شام اور دیگر مقامات پر امریکی افواج پر سینکڑوں حملے کیے جا چکے ہیں، جن میں سے ایک حملے میں امریکی اہلکار بھی ہلاک ہوا تھا۔
سینٹ کام کے مطابق TFSS کا مقصد امریکی اہلکاروں کو جدید ترین بغیر پائلٹ کے نظام (انوینڈ سسٹمز) سے تیزی سے لیس کرنا ہے تاکہ موجودہ اور ابھرتے ہوئے خطرات کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔
امریکی فوج نے ٹاسک فورس کے حصے کے طور پر کم لاگت والے ’لوکس‘ (LUCAS) ڈرونز پہلے ہی تعینات کر دیے ہیں۔ یہ ڈرونز طویل فاصلے تک خودکار پرواز کی صلاحیت رکھتے ہیں اور کیٹاپلٹ، راکٹ اسسٹڈ ٹیک آف، موبائل گراؤنڈ پلیٹ فارمز اور گاڑیوں سمیت مختلف طریقوں سے لانچ کیے جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا اور بحرین کا مشترکہ فضائی دفاعی کمانڈ پوسٹ کا افتتاح
سینٹ کام کے کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر نے کہا کہ ’ہمارے ماہر اہلکاروں کو جدید ڈرون ٹیکنالوجی تیزی سے فراہم کرنا امریکی فوج کی جدت اور قوت کا اظہار ہے، جو خطے میں تخریبی عناصر کے لیے واضح پیغام ہے۔‘
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مشرقِ وسطیٰ میں امریکی عسکری ڈھانچے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور ڈرون ٹیکنالوجی پر بڑھتی ہوئی انحصار کے تناظر میں نہایت اہم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا مشرق وسطیٰ یکطرفہ حملہ آور ڈرون فورس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی فوج کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کا امریکی دھمکی کے بعد وینزویلا کے فضائی حدود کی حفاظت پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیو یارک: اقوام متحدہ نے پیر کے روز بین الاقوامی فضائی سفر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری پر زور دیا، اس اعلان کے بعد کہ امریکا نے وینزویلا کے فضائی حدود کو مکمل طور پر بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفان دوجاری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنظیم کی پوزیشن اس مسئلے پر مستقل اور واضح ہے، انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور تمام متعلقہ قانونی فریم ورک کے تحت اپنے فرائض کا احترام کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے بین الاقوامی فضائی نقل و حمل کی حفاظت اور سکیورٹی کے لیے موجودہ میکانزم کے ذریعے مسائل کو پرامن طور پر حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے حالیہ مہینوں میں لاطینی امریکہ میں اپنی فوجی کارروائیاں بڑھا دی ہیں، جس میں میرینز، جنگی جہاز، لڑاکا طیارے، بمبار، آبدوزیں اور ڈرونز کی تعیناتی شامل ہے۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا بہت جلد وینزویلا میں زمینی منشیات اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرے گا۔
ستمبر سے اب تک امریکی فوج نے 21 ایسے جہازوں پر حملے کیے ہیں جنہیں منشیات سے بھرے ہوئے بتایا گیا، جس میں 83 افراد ہلاک ہوئے۔