ایرانی عدالت: 2022 کے پرتشدد احتجاج پر امریکی حکومت کو 22 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران کی عدالت نے امریکا پر الزامات عائد کرتے ہوئے 2022 کے ایران بھر میں ہونے والے احتجاج کی مبینہ حمایت کے بدلے 22 ارب ڈالر ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدلیہ کے ترجمان اصغر جاہنگیر نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں بتایا کہ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے 2022 میں ہونے والے فسادات کو مدد فراہم کی، جس کے نتیجے میں ملک میں پرتشدد واقعات پھوٹ پڑے۔
ستمبر 2022 میں 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی حراست میں موت کے بعد پورے ایران میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔ انہیں اخلاقی پولیس نے مبینہ طور پر خواتین کے سخت لباس کوڈ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا تھا۔
احتجاج کئی ماہ تک جاری رہا جس میں سیکڑوں شہری اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ایرانی حکام ان مظاہروں کو بیرونی طاقتوں، خصوصاً امریکا کی جانب سے منظم کردہ ’فسادات‘ قرار دیتے رہے ہیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے عدالت کے اس دعوے یا فیصلے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین نے انتہائی سستے دفاعی ہائپر سونک میزائل متعارف کرادیے، عالمی مارکیٹ میں تہلکہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چینی ایرو اسپیس کمپنی لِنگ کانگ تیان شِنگ نے گزشتہ ہفتے ایک نیا ہائپرسونِک گلائیڈ میزائل متعارف کرایا ہے جس کی رینج 1300 کلومیٹر ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آواز کی رفتار سے 7 گنا زیادہ تیز رفتار کے حامل اس میزائل کا نام YKJ-1000 ہے تاہم اسے ’سیمنٹ کوٹِڈ میزائل‘ بھی کہا جارہا ہےکیونکہ اس کی حرارت برداشت کرنے والی بیرونی تہہ میں فوم کنکریٹ جیسے عام تعمیراتی مواد استعمال کیے گئے ہیں۔
چینی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ آن لائن گردش کرنے والی سلائیڈز کے مطابق یہ میزائل کامیاب جنگی آزمائشوں کے بعد اب بڑی تعداد میں تیار کیا جا رہا ہے اور اس کی فی یونٹ قیمت صرف 99 ہزار امریکی ڈالر تک ہوسکتی ہے۔
اس کے مقابلے میں میزائل کو تباہ کرنے کے لیے داغے جانے والے ایک امریکی SM-6 نیول انٹرسیپٹر میزائل کی قیمت تقریباً 41 لاکھ ڈالر ہے یعنی ایک YKJ-1000 کی قیمت سے 40 گنا زائد۔
اسی طرح امریکی THAAD میزائل ڈیفنس سسٹم کے ایک انٹرسیپٹر کی قیمت ایک کروڑ 20 لاکھ سے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق اس کم لاگت حملہ آور میزائل اور مہنگے دفاعی نظاموں کے درمیان یہ بڑا فرق مستقبل میں جنگی حکمت عملی کا توازن بدل سکتا ہے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایک عسکری تجزیہ کار وی ڈونگ شو نے کہا کہ اگر یہ میزائل بین الاقوامی دفاعی منڈی میں متعارف ہوتا ہے تو اس کی اچھی مانگ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک اب تک اپنے ہائپرسونک میزائل تیار نہیں کر پائے ہیں، ایسے میں طویل رینج، زیادہ تباہ کن صلاحیت رکھنے والا یہ ’انتہائی سستا‘ میزائل عالمی مارکیٹ میں تیزی سے مقبول ہوسکتا ہے۔
تاہم آن لائن کئی مبصرین نے اس میزائل کی کم قیمت کے دعوؤں پر شبہات بھی ظاہر کیے ہیں خصوصاً یہ کہ ایندھن اور راکٹ انجن جیسے اہم اجزا اتنی کم لاگت میں کیسے ممکن ہیں۔
کمپنی نے کہا ہے کہ وہ جلد ان سوالات پر تفصیلی وضاحت جاری کرے گی۔