پیرس؛ قائداعظم کے نواسے کی پوتی ایلا واڈیا فیشن کی عالمی تقریب میں جلوہ گر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
پیرس میں منعقد ہونے والے فیشن کی دنیا کے معروف Le Bal Debutante میں قائد اعظم محمد علی جناح کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ایلا واڈیا نے بھی حصہ لیا۔
پیرس کے تاریخی محل میں ہونے والی یہ سالانہ تقریب دنیا کی صرف 20 منتخب نوجوان خواتین کے لیے ہوتی ہے۔ جس سے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
یوں تو ہر بار کی طرح اس سال بھی شرکا میں حقیقی شہزادیاں، ہائی سوسائٹی کے ورثا اور عالمی فیشن آئیکونز شامل تھیں مگر سب سے زیادہ چرچا ایلا واڈیا کا رہا۔
Ella Wadia in Elie Saab Haute Couture pic.
ایلا واڈیا نے کیرولائنا لینسنگ، لیڈی اسپینسر-چرچل، یولالیا اورلینز-بوربون، یو جینیا آف ہوہنزلرن سمیت دنیا بھر کی نمایاں ڈیبوٹنٹس کے ساتھ اول صف میں جگہ بنائی۔
ایلا واڈیا نے اس تقریب میں 50 ہزار سے 10 لاکھ ڈالر تک کے ملبوسات زیب تن کیے اور سب سے نمایاں اور حسین نظر آرہی تھیں۔
ان ملبوسات میں جب انھوں نے ایفل ٹاور کے سائے تلے تصاویر اور ویڈیوز بنوائیں تو سوشل میڈیا پر اس فیشن ٹرینڈ کا جادو سر چڑھ کر بولا۔
ایلا کو فیشن کی دنیا وراثت ملی وہ جہانگیر واڈیا اور معروف ڈیزائنر سیلینا واڈیا کی بیٹی ہیں جبکہ ان کے دادا کا شمار بھارت کے بڑے صنعتکاروں میں ہوتا ہے۔
ان سب سے بڑھ کر ایلا کی اصل پہچان دنیا بھر میں ان کا قائداعظم کے خاندان سے تاریخی رشتہ ہے۔ وہ قائد اعظم کے نواسے کی پوتی ہیں۔
یاد رہے کہ اسٹائل، انفرادیت اور خود اعتمادی اصل معیار کو پرکھنے والا ’’لے بال‘‘ ایونٹ 1958 سے جاری ہے اور ’فیشن ورلڈ کا میٹ گالا فار یوتھ‘ بھی کہا جاتا ہے۔
ماضی میں اس تقریب میں مارگریٹ کوالی، للی کولنز، لوری ہاروی، آوا فلیپ، اسکاؤٹ اور ٹلولہ ولس بھی شرکت کرچکی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں تباہ شدہ عمارتوں کے بیچ 54 جوڑوں کی اجتماعی شادی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خان یونس : غزہ کی ویران عمارتوں اور جنگ زدہ ماحول کے باوجود ایک پر امید لمحہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب جنوبی شہر خان یونس میں 54 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تقریب متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ انسانی فلاحی تنظیم الفارس الشہیم کے زیرِ اہتمام ہوئی، جس نے نوبیاہتا جوڑوں کو مالی امداد کے ساتھ گھریلو سامان بھی فراہم کیا۔
اس موقع پر شرکاء اور حاضرین کے چہروں پر خوشی اور امید کی ملی جلی جھلک دیکھی گئی، درجنوں فلسطینی جوڑوں نے زندگی کے نئے سفر کا آغاز کرتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ تباہی کے باوجود زندگی جاری ہے، تقریب کے لیے خاص طور پر ایک اسٹیج ثواب الفرح خوشی کا لباس تیار کیا گیا، جو فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور امید کی علامت کے طور پر کھڑا تھا۔
ایک 27 سالہ فلسطینی دلہن نے تقریب کے دوران کہا کہ یہاں جو کچھ بھی ہو چکا ہے، اس کے باوجود ہم اپنی نئی زندگی کا آغاز کریں گے، ان شاء اللہ یہ جنگ کے خاتمے کی ایک وجہ بنے گی۔
اجتماعی شادی کے لیے جوڑوں کا انتخاب ایک قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا، جس میں تقریباً 2 ہزار 651 درخواست گزار شامل تھے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ اس تقریب کا مقصد صرف شادی نہیں بلکہ تباہ شدہ غزہ میں امید اور خوشی کا پیغام پہنچانا بھی تھا، ایک مشکل وقت میں خوشیاں دینا مشکل کام ہوتا ہے، غزہ کے عوام نے ہر مشکل میں وہ کام سرانجام دیے ہیں جس کا انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ویب ڈیسک
وہاج فاروقی