پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
احمد منصور :پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی کال پر ضلعی انتظامیہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے ، کسی بھی غیرقانونی سرگرمی پر قانون حرکت میں آئے گا۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا حصہ مت بنیں، کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کے انعقاد پر قانون فی الفور حرکت میں آئے گا۔
لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید، 6 زخمی
یاد رہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے تمام پارلیمنٹیرین نے منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر پرامن احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
اس احتجاج کا اعلان اتوار کو خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ اس احتجاج میں صرف اراکین اسمبلی ہوں گے اور کوئی کارکن اس احتجاج کا حصہ نہیں ہوگا۔
سہیل آفریدی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کا مقصد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف قائم مقدمات کی جلد از جلد سماعت کو یقینی بنانا ہے۔ ان کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر تمام اراکین اسمبلی عمران خان کی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اکھٹے ہوں گے۔
لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے کےپی حکومت کی سرکاری مشینری کے ناجائز استعمال کے خلاف فیصلہ دے رکھا ہے جس میں صوبائی حکومت کو حکومت مخالف احتجاج میں کوئی سرکاری گاڑی، مشینری ، عملے کی خدمات حاصل کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ سرکاری وسائل کا غیر مجاز استعمال بدعنوانی اور اختیار کے ناجائز استعمال کے مترادف ہے،عدالت نے واضح کیا ہے کہ حکومت سیاسی سرگرمیوں میں مکمل غیرجانبداری یقینی بنائے،عدالت نے ہدایت کی کہ کسی سرکاری اہلکار کو سیاسی سرگرمی کیلئے تعینات نہ کیا جائے۔
ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی ٹرائل پر فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد
عدالت نے کہا کہ سرکاری مشینری کا سیاسی استعمال بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،پشاور ہائیکورٹ نے حکومتی اہلکاروں کے سیاسی استعمال پر سخت اظہارِ تشویش کیا ہے،عدالت نے کہا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں کیلئے سرکاری وسائل کا استعمال ناقابلِ قبول ہے۔
عدالت نے احتجاج اور ریلیوں میں سرکاری گاڑیوں کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی تھی،عدالت نے واضح کیا تھا کہ سرکاری وسائل کا غلط استعمال اختیارات کے ناجائز استعمال کے زمرے میں آتا ہے،عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ سرکاری وسائل کے قانونی اور مناسب استعمال کو یقینی بنایا جائے۔
بحرین میں مستقل رہائش حاصل کریں، آسان شرائط سامنے آگئیں
عدالت نے قرار دیا تھا کہ کسی سرکاری اہلکار کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا،سرکاری ملازمین کو سیاسی ریلیوں اور مارچ میں شرکت سے روک دیا ہے،سرکاری مشینری کے سیاسی استعمال پر سخت نوٹس لیا،عدالتی فیصلے کے بعد سیاسی سرگرمیوں کیلئے سرکاری وسائل کے استعمال کی راہ بند ہو گئی تھی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سرکاری وسائل سیاسی سرگرمی کہ سرکاری عدالت نے
پڑھیں:
وفاقی دارالحکومت میں2 ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی
اسلام آباد(نیوزڈیسک) ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
فوج داری ضابطۂ کارروائی (کریمنل پروسیجر کوڈ) کی دفعہ 144 ایک قانونی شق ہے جو ضلعی انتظامیہ کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ کسی مخصوص علاقے میں ایک مقررہ مدت کے لیے چار یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کر سکے۔
نوٹیفکیشن، جو 18 نومبر کی تاریخ کا ہے اور ڈان نیوز کے پاس موجود ہے، کے مطابق یہ حکم اس وجہ سے نافذ کیا گیا کہ “معاشرے کے بعض طبقات اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے دائرہ اختیار میں غیر قانونی اجتماعات منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”
نوٹیفکیشن میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کون سے غیر قانونی اجتماعات متوقع تھے۔
حکم کے مطابق اسلام آباد ضلع کی ریونیو حدود، بشمول ریڈ زون، میں ہر قسم کے پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع، جلوس، ریلیوں اور مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ “امنِ عامہ، سکون اور قانون و نظم و ضبط کی بحالی کے لیے اس قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پانا ضروری ہے۔”
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور دو ماہ تک نافذ رہے گا، اور یہ حکم 18 جنوری 2026 کو ختم کر دیا جائے گا۔