انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کے پی پولیس اہلکاروں کو صرف اپنی جغرافیائی حدود کے اندر ڈیوٹی انجام دینے کے احکامات جاری کردیے۔

آئی جی پولیس نے اس ضمن میں تمام ریجنز اور اضلاع کے پولیس افسران کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے عملدرآمد کے احکامات جاری کیے ہیں۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کو سیاسی جلسوں اور احتجاجی ریلیوں میں سرکاری وسائل کے استعمال سے روک دیا ہے۔

مزید پڑھیں: احتجاجی ریلیوں میں سرکاری وسائل کا استعمال ممنوع، پشاور ہائیکورٹ نے کے پی حکومت کو روک دیا

14 نومبر کو پشاور ہائیکورٹ کے جج صاحبزادہ اسد اللہ نے فیصلہ سناتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی کہ وہ کسی بھی احتجاج، لانگ مارچ، ریلی یا کسی بھی سیاسی سرگرمی کے لیے سرکاری گاڑی، مشینری یا عملے کا استعمال نہ کرے اور نہ ہی ایسا کرنے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے صوبائی حکومت کے خلاف دائر درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں واضح کیا گیا کہ سیاسی سرگرمیوں کے دوران کسی بھی سرکاری مشینری یا عملے کا استعمال ممنوع ہوگا۔

درخواست گزار کے مطابق صوبائی حکومت نے ماضی میں جلسوں اور ملین مارچ میں سرکاری وسائل استعمال کیے تھے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت اور دیگر متعلقہ فریقین کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ سیاسی تقریبات میں کوئی سرکاری وسیلہ استعمال نہ ہو۔

عدالت نے مزید کہاکہ احتجاج میں استعمال ہونے والی مشینری اب وفاق کے قبضے میں ہے، اور سرکاری وسائل کا سیاسی سرگرمیوں میں استعمال آئین کے آرٹیکل 4، 5 اور 25 کے خلاف ہے۔

عدالت نے کہاکہ سرکاری وسائل کا استعمال قومی خزانے کے ضیاع کے مترادف ہے اور ریاست کو چاہیے کہ سرکاری اور سیاسی تقریبات میں واضح تفریق کرے۔ سرکاری مشینری کا استعمال حکومت کی غیرجانبداری کو متاثر کرتا ہے اور انتظامیہ کے اصولوں کے خلاف بھی ہے۔

فیصلے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ سرکاری وسائل کا استعمال ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے زمرے میں آتا ہے۔

مزید پڑھیں: سرکاری وسائل پر ریاست مخالف پراپیگنڈا، پی ٹی آئی کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا

گزشتہ برس نومبر میں پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر سے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا تھا، اور اس دوران اسلام آباد انتظامیہ نے خیبرپختونخوا کی سرکاری مشینری قبضے میں لے لی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی جی احکامات جاری انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا پولیس وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: احکامات جاری انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا پولیس وی نیوز سرکاری وسائل کا پشاور ہائیکورٹ صوبائی حکومت احکامات جاری کا استعمال

پڑھیں:

اڈیالہ جیل کی بیرونی سکیورٹی ہائی الرٹ، 12 تھانوں کے ایس ایچ اوز اور بھاری نفری تعینات  

راولپنڈی(این این آئی)راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ، جیل کے اطراف خصوصی سیکیورٹی پلان نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت راستوں پر پانچ پکٹس پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور ڈیوٹی دو شفٹوں میں بارہ بارہ گھنٹے کی تقسیم کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق سیکیورٹی پلان کے تحت اڈیالہ جیل کے اطراف 12 تھانوں کے ایس ایچ اوز اور خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات کی گئی ۔سیکورٹی اہلکار ربرڈ بلٹس، ٹیئرگیس اور اینٹی رائٹ سامان سے لیس ہوں گے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ٹریفک پولیس کے دس افسران اور اہلکار بھی مقرر کیے گئے اور لفٹربھی موجود رہیں گے تاکہ جیل کے اطراف ٹریفک کا مناسب انتظام ہو۔ اڈیالہ گارڈ کی نفری کچہری ڈیوٹی کے بعد اسٹینڈ بائی پر موجود رہے گی۔سیکورٹی ڈیوٹی کی براہ راست نگرانی ایس پی صدر انعم شیر کریں گی جبکہ مجموعی طور پر 23 انسپکٹرز اور سات سو سے زائد سپاہی و افسران ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ۔

متعلقہ مضامین

  • آئی جی نے پولیس فورس کو خیبرپختونخوا سے باہر جا کر ڈیوٹی کرنےسےمنع کردیا
  • پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال خطرے میں پڑگئی
  • احتجاجی ریلیوں میں سرکاری وسائل کا استعمال ممنوع، پشاور ہائیکورٹ نے کے پی حکومت کو روک دیا
  • بنوں کینٹ کی حدود میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید
  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • راولپنڈی، ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، ڈی ایس پی ٹریفک سمیت 21 سرکاری گاڑیوں کے چالان ٹکٹ جاری
  • سرکاری اشتہارات بطور ہتھیار استعمال کرنا آزادی اظہار کے دعویدار حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، ترجمان جماعت اسلامی
  • اڈیالہ جیل کی بیرونی سکیورٹی ہائی الرٹ، 12 تھانوں کے ایس ایچ اوز اور بھاری نفری تعینات  
  • اے ایس آئی سمیت 11 پولیس اہلکار معطل کردیے گئے