شاہد خٹک کا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے وفاق کو الٹی میٹم
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کےلیے وفاقی حکومت الٹی میٹم دے دیا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران شاہد خٹک نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ کل کوئی مظاہرہ نہ ہو، کوئی دھرنا نہ ہو تو شام 4 بجے تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروا دے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وفاق نے ابھی خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو آئیسولیشن میں رکھا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بھی گورنر راج نہیں لگا سکتا، صوبائی حکومت عوام کے ووٹوں سے آئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کسی کو گورنر راج لگانے کا شوق ہے تو پنجاب میں لگائے، خیبر پختونخوا میں گورننس کا نیا ماڈل متعارف کرا دیا گیا، سہیل آفریدی 18، 19 گھنٹے کام کرنے والے شخص ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ مجھ پر الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑتی ہے۔
شاہد خٹک نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں سے کوئی ہمدردی نہیں، چاہتے ہیں دہشت گردی کا جڑ سےخاتمہ ہو، ہمارا اعتراض طریقہ کار پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرگے میں 17 جماعتیں شریک تھیں، وہاں پر ڈسکس ہوا کہ امن کیسے بحال کرنا ہے، افغانستان کے حالات کا اثر خیبر پختونخوا پر آتا ہے، ایک وفد کو کابل بھیجنا چاہئے۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دھمکیوں سے معاملات کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا، اگر وہ احتجاج میں پولیس کو لے کر آتے ہیں اور لاء اینڈر آرڈر کی صورتحال پیدا کرتے ہیں تو قانون اپنا راستہ لے گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ افغان مہاجرین پر ہمارا موقف واضح ہے، جن لوگوں کو 45 سال تک رکھا گیا، انہیں درندگی کے ساتھ نکالا جا رہا ہے، انہیں عزت سے نکالتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین ہے! آئین تو پروٹیکشن دیتا ہے، ملک میں آئین معطل ہے، ہماری جدوجہد قانون کی بالادستی کےلیے ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا میں بانی پی ٹی ا ئی گورنر راج نے کہا کہ شاہد خٹک
پڑھیں:
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا ملاقات سے گریز شہیل آفریدی کا منگل کو دھرنے کا اعلان
اسلام آباد+راولپنڈی (وقائع نگار+اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی، علیمہ خان اور وکلاء کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سے ملاقات نہ ہو سکی۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ ہماری شنوائی نہیں ہوئی، ہمیں چیف جسٹس کی طرف سے پیغام ملا میں آپ سے نہیں مل سکتا۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے قومی اسمبلی نہ سینٹ کا اجلاس چلنے دیں گے۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ منگل کو ہائیکورٹ کے باہر بھی اور اڈیالہ جیل کے باہر بھی اکٹھے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی گورننس پر میں اپنی انتظامیہ سے رابطے میں ہوں۔ ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے نے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پی کے سے ملنے سے انکار کردیا۔ چیف جسٹس کسی سے ملاقات نہیں کر رہے، چیف جسٹس نے نہ ایڈووکیٹ جنرل نہ کسی وکیل سے ملاقات کی۔ قبل ازیں راولپنڈی میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل عدالتی حکم کے باوجود مجھے، نہ دیگر رہنمائوں کو بانی سے ملنے دیا گیا۔ اس سے پہلے بانی کی بہنوں کو ملنے نہیں دیا گیا۔ یہ سب کچھ بانی کو توڑنے کے لیے کیا جا رہا ہے، بشری بی بی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ کل پورا دن، پوری رات اور پھر صبح ہوگئی، مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔وزیر اعلی خیبرپی کے سہیل خان آفریدی نے جمعہ کی صبح اڈیالہ روڈ گورکھپور ناکے پر جاری دھرنا ختم کردیا اور واپس کے پی کے ہائوس اسلام آباد روانہ ہو گئے تھے۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ سربراہ تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی، مجلس وحدت المسلمین کے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔