سعودی عرب اور روس نے 90 دن کے باہمی ویزا فری سفر کا تاریخی معاہدہ طے کرلیا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودیہ اور روس نے پیر کے روز ایک اہم اور تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے شہری اب 90 دن کے لیے ویزا کے بغیر ایک دوسرے کے ملک کا سفر کر سکیں گے۔

اس فیصلے کا مقصد سیاحت، کاروبار اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا ہے۔ یہ معاہدہ سعودی اورروسی انویسٹمنٹ اور بزنس فورم کے دوران ریاض میں طے پایا۔

اس تقریب میں سعودی وزیرِ توانائی اور مشترکہ کمیٹی کے سربراہ شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، اور روس کے نائب وزیراعظم الیگزینڈر نوواک نے شرکت کی۔

معاہدے پر باقاعدہ دستخط سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور روسی نائب وزیراعظم نے کیے۔

جس کے تحت تمام قسم کے پاسپورٹس (سفارتی، خصوصی اور عام) رکھنے والے شہری ویزا کے بغیر سفر کر سکیں گے۔

اس ویزے پر صرف سفر کا مقصد سیاحت، کاروبار یا اہل خانہ اور دوستوں سے ملاقات ہو سکتا ہے۔

دونوں ممالک کے شہری ایک کیلنڈر سال میں مسلسل یا متعدد بار مجموعی طور پر 90 دن تک قیام کر سکیں گے۔

یہ معاہدہ دونوں حکومتوں کے اس عزم کی علامت ہے کہ وہ سفری پابندیاں کم کریں اور باہمی روابط میں اضافہ کریں۔

تاہم اس ویزا فری سہولت کا اطلاق ملازمت، تعلیم، حج یا عمرہ کے لیے نہیں ہوگا اور اس ویزے کی معیاد ایک سال میں صرف 90 دن ہوگئی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور روس

پڑھیں:

فلسطینی ریاست کا قیام ایک تاریخی حق ہے، مصر

اپنے ایک جاری بیان میں مصری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی استحکام کیلئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کے اعلان کردہ منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کیلئے امریکی و علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے و ہم آہنگی کو پروان چڑھایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کی وزارت خارجہ نے فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کے دن کے موقع پر ایک بیان جاری کیا۔ جس میں فلسطینی عوام کو 4 جون 1967ء کی سرحدوں کے مطابق، مشرقی یروشلم کو دارالحکومت قرار دیتے ہوئے اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے اور آزاد ریاست قائم کرنے کے حق پر زور دیا گیا۔ اس حوالے سے مصری وزارت خارجہ نے موقف اپنایا کہ یہ صرف ایک سیاسی مطالبہ نہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کی رو سے ایک تاریخی حق ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کا دن، محض ایک سالانہ تقریب نہیں بلکہ یہ انصاف کی اقدار کو زندہ کرنے، فلسطینی عوام اور ان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی اخلاقی و سیاسی عہد کی تجدید کا موقع ہے۔

اپنے جاری بیان میں مصر کی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے کی نصیحت کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2720 اور شرم الشیخ امن اجلاس میں طے کردہ شرائط کے تناظر میں بلامشروط انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ مصر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی استحکام کے لیے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کے اعلان کردہ منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے امریکی و علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے و ہم آہنگی کو پروان چڑھایا جائے۔ مذکورہ جاری بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے کلیدی کردار کو زندہ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ نیز کسی بھی پائیدار معاہدے کی صورت میں فلسطینی علاقائی وحدت باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور روس کے درمیان ویزا فری سروس مطاہدہ
  • پیوٹن نے چینی شہریوں کے لیے 30 روزہ ویزا فری داخلے کی منظوری دے دی
  • لاہور، انٹرنیشنل مقابلہ حسنِ قرآت کے فاتحین اور ججز کا بادشاہی مسجد کا دورہ
  • اسلام آباد دنیا کے کن شہروں کے ساتھ ’سسٹر سٹی‘ کا تعلق رکھتا ہے؟
  • غزہ جنگ بندی معاہدے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا: مصری وزیر خارجہ
  • مصری وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے 
  • باہمی روابط مزید مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب میں پاکستانی ثقافت کے 3 روزہ پروگرام کا آغاز
  • فلسطینی ریاست کا قیام ایک تاریخی حق ہے، مصر
  • مصر کے وزیر خارجہ 2 روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے