Jasarat News:
2025-11-25@17:14:14 GMT

مولانا فضل الرحمان نے 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کردیا

اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام جمہوری اقدار اور پارلیمانی ضوابط کے خلاف ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ جے یو آئی کی مجلس شوریٰ نے اس معاملے میں متفقہ طور پر موقف اختیار کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے یاد دلایا کہ کچھ عرصہ قبل 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوئے تھے، اس وقت تحریک انصاف بھی شراکت دار تھی۔ جے یو آئی نے ان کی تجاویز پر غور کیا اور ان پر عملدرآمد کرایا، جس کی بنیاد پر 26 ویں ترمیم متفقہ طور پر منظور ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپوزیشن سے مشاورت کے بجائے جبری اور جعلی دو تہائی اکثریت کے ذریعے 27 ویں ترمیم کو آگے بڑھایا، جو آئینی اور جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ اصولی طور پر وہ آئینی عدالت کے حق میں تھے، لیکن حکومت نے آئینی بینچ کو بھی دبا کر معاملہ پارلیمنٹ کے ضوابط کے خلاف کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین ایک متفقہ معاہدہ ہے اور جے یو آئی نے بارہا ایوان میں آئین کے تحفظ کے لیے آواز بلند کی۔

مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آٹھ سال جیل میں رہ کر الزامات کا سامنا کیا، جبکہ آج انہیں بتایا جا رہا ہے کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت عدلیہ کو اپنے قبضے میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے اور 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد آزاد عدلیہ کا تصور خطرے میں پڑ جائے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے ویں آئینی ترمیم جے یو آئی کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

فضل الرحمن کی زیرصدارت جے یو آئی  اجلاس‘ 27  ویںترمیم کا جائزہ 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف نے 27 ویں آئینی ترمیم کے ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لے لیا۔ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی زیرِ صدارت جے یو آئی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کا 2 روزہ اجلاس ہوا۔ ترجمان جے یو آئی کے مطابق اجلاس میں ملک بھر سے پارٹی کی مجلسِ شوریٰ کے ممبران شریک ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم اور حالیہ قانون سازی کے ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ستائیسویں ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی، فضل الرحمٰن
  • 27ویں آئینی ترمیم پر شدید تحفظات، جے یو آئی (ف) کا حکومتی اقدامات سے اظہارِ لاتعلقی
  • جمعیت علما اسلام (ف)نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا
  • مولانا فضل الرحمان کا 27ویں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان
  • ستائیسویں ترمیم  کی منظوری جبری اور جعلی تھی، ترمیم لانے والی قوتوں کی عزت نہیں بڑھی، فضل الرحمن
  • مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا
  • فضل الرحمن کی زیرصدارت جے یو آئی  اجلاس‘ 27  ویںترمیم کا جائزہ 
  • کاشتکاروں نے شوگر ملز کا 400 روپے فی من نرخ مسترد کردیا
  • قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان