اے ایس آئی سمیت 11 پولیس اہلکار معطل کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شہر قائد میں ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ طارق الہی مستوئی نے مختلف تھانوں میں تعینات 11 پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے جن میں ایک اے ایس آئی سمیت ہیڈ کانسٹیبلز اور کانسٹیبلز شامل ہیں۔معطل اہلکاروں میں سرجانی ٹان تھانے کے اے ایس آئی محمد نواز، ہیڈ کانسٹیبلز مرزا طاہر بیگ اور شاہد علی، پیرآباد تھانے کے کانسٹیبلز محمد شیراز طارق اور اصغر خان شامل ہیں۔اقبال مارکیٹ تھانے کے کانسٹیبلز ممتاز علی اور عبدالعزیز جبکہ مومن آباد تھانے سے عبدالجبار اور احسان علی کو بھی معطل کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ گلشنِ معمار تھانے کا کانسٹیبل زین احمد اور پاکستان بازار تھانے کا کانسٹیبل سیف الرحمن بھی معطل اہلکاروں میں شامل ہیں۔ایس ایس پی ویسٹ نے ہدایت دی ہے کہ تمام معطل اہلکار فوری طور پر پولیس ہیڈ کوارٹر ویسٹ زون رپورٹ کریں اور اپنا اسلحہ اور بیلٹ لائن آفیس کے پاس جمع کروائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہنگو میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 پولیس اہلکار شہید
خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں دہشت گردوں نے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس میں تین پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
ضلعی پولیس آفیسر (ڈی پی او) خان زیب خان کے مطابق تھانہ سٹی کے علاقے قاضی تالاب میں واقع چیک پوسٹ پر دہشت گردوںنے حملہ کیا جس میں پولیس کے تین جوان شہید ہوگئے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ چیک پوسٹ پر تعینات اہلکاروں نے دہشت گردوں کا جواں مردی سے مقابلہ کیا، جس سے دہشت گردوں کو بھی نقصان پہنچا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی کچھ بھی بتانا قبل از وقت ہوگا۔
شہید اہلکاروں کی میتوں کوڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس اور فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقے کو سیل کیا اور آپریشن شروع کردیا۔
اُدھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ضلع ہنگو میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر فوری اضافی نفری بھیجنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں، بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دہشت گردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مضبوط عزم کے ساتھ جاری رہے گی۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا۔
معاون خصوصی اطلاعات شفیع جان نے ہنگو میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس اہکاروں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، خیبر پختونخوا پولیس فورس دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہے، شہید پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
شفیع جان نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے، خیبر پختونخوا حکومت مشکل گھڑی میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، پوری قوم پولیس شہداء کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
اُدھر خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کی تحصیل خار کے علاقے جنت شاہ میں بارودی مواد پھٹنے سے 2 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔
ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق اور ریسکیو 1122 نے واقعے کی تصدیق کردی۔ ڈی پی او کے مطابق دو لاشیں اور ایک شدید زخمی کو خار اسپتال منتقل کردیا گیا پولیس عوام کو ہدایت کی ہے کہ پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ روزانہ کی بنیاد پر گولے اور بم ڈفیوز کر رہے ہیں کیونکہ اجکل حالات ہی ایسے ہیں عوام احتیاط تدابیر اختیار کرتے ہوئے خود کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں۔