data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251129-01-20
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ دستور پاکستان میں قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی کی قطعا ً اجازت نہیں۔ اس وقت اللہ اور اس کے رسول ؐ کے احکامات کے علی الرغم ایسے لوگ قوم پر مسلط ہیں جنہیں قرآن و سنت کی کوئی پروا نہیں۔ قرآن و سنت سے متصادم قوانین دھڑا دھڑ بنائے جارہے ہیں۔ طاغوتی طاقتوں کے غلام حکمرانوں نے ملک کے نظریے اور شناخت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ طاغوت نے چاروں طرف اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔ حکومت مافیاز کے ہاتھوں میں ہے ،عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں، گیس اور بجلی کے بلوں نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس گناہ میں حکمرانوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی برابر کے شریک ہیں جنہوں نے ان کو عوام پر مسلط کیا ہے اور وہ لوگ بھی جو ایسے بدیانتوں اور چوروں کو اپنے کندھوں پر بٹھاتے اور ان کے نعرے لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن وسنت کے واضح احکامات ہیں کہ مسلمانوں کی حکمرانی کا منصب اس کو دیا جائے گاجو ا للہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر عمل کرنے والا ہوگااور اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کو ہر چیز پر مقدم رکھے گا ۔پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے لیے جدوجہد کررہی ہے ۔اللہ کا عطا کردہ نظام ہی عوام کو پریشانیوں اور مسائل سے نکال سکتا ہے۔ قوم اللہ کے نافرمانوں اور کرپشن میں ہاتھ رنگنے والوں کے بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دے تاکہ ملک کو ان چوروں اور لٹیروں سے نجات دلائی جاسکے اور پاکستان کو اس کے نظریے کے مطابق حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنایا جاسکے۔

لاہور:نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسرمحمد ابراہیم جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کررہے ہیں

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پروفیسر محمد ابراہیم جماعت اسلامی نے کہا کہ

پڑھیں:

گلشن اقبال میں گھر پر قبضہ کرنے اور ان کے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے،منعم ظفر خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251129-01-19
کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ کے ہمراہ گلشن اقبال میں قبضہ مافیا کی جانب سے ایک شہری کے گھر پر قبضے کی کوشش کے حوالے سے متاثرہ اشخاص والد محمد یامین،صاحبزادے محمد طاہر کے گھر B60بلاک 13D1 پرہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر داخلہ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سے مطالبہ کیا کہ گزشتہ رات B60بلاک 13D1میں مکان پر قبضہ کرنے کے واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں،گھر پر مسلح ہو کے حملہ کرنے والے تمام افراد کو گرفتار کیا جائے،قبضہ کرنے والوں اور ان کے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے،پولیس اہلکاروں کی غفلت پر بھی سخت کارروائی لازم ہے،وکالت کا شعبہ عزت اور انصاف کا مقام رکھتا ہے، مگر چند عناصر کالے کوٹ پہن کر دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ ہمارا کراچی بار اور سندھ بار سے بھی مطالبہ ہے کہ قبضے کے اس واقعے میں ملوث وکلاکے لائسنس منسوخ اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ گلشن اقبال جیسے علاقے میں اس طرح قبضے کی کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کراچی اس وقت مکمل طور پر قبضہ مافیا اور جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہے۔منعم ظفر خان نے کہا کہ اس طرح کی شکایات اور علاقوں سے بھی موصول ہوئی ہیں، ہم قبضہ مافیا کی جانب سے شہری جائدادوں کو ہتھیانے کے خلاف اور متاثرین کے ساتھ ہیں۔ جماعت اسلامی نے ادارہ نورِ حق میں ایکشن کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ کراچی بھر میں عوامی کمیٹیاں پہلے ہی فعال ہیں۔ اس نوعیت کے واقعات کہیں بھی پیش آئیں تو عوام جماعت اسلامی سے رجوع کریں۔ جماعت اسلامی ہر گلی، ہر محلے، ہر بستی میں ظلم کے خلاف عوام کا ساتھ دے گی۔منعم ظفر خان نے کہاکہ گزشتہ رات 50 سے 60 افراد نے پولیس کی سرپرستی میں ایک گھر پر دھاوا بولا، فائرنگ کی اور گھر کا سامان باہر پھینک کر قبضے کی کوشش کی جو حکومتی پشت پناہی میں کی جانے والی دہشت گردی اور غنڈہ گردی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مقامی ٹیم اور اہل محلہ کے تعاون سے متاثرہ اشخاص والد محمد یامین،صاحبزادے محمد طاہرکے گھر پر قبضہ ناکام بنایا گیا، لیکن یہ واقعہ اس بات کی سنگین علامت ہے کہ شہر کی زمینوں اور مکانات پر جعلی کاغذات اور فائلوں کے ذریعے قبضے کیے جارہے ہیں۔B-60 کی جعلی فائل اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ کلفٹن، شاہ لطیف، نارتھ ناظم آباد اور شہر کے دیگر علاقوں میں جگہ جگہ پارکوں، سرکاری زمینوں اور رہائشی پلاٹوں پر قبضہ مافیا پوری حکومتی سرپرستی میں سرگرم ہے اور زمینوں پر قبضے کا سارا نظام ایک منظم سازش کے تحت چل رہا ہے۔اسکیم 33 سمیت دیگر علاقوں میں جعلی فائلیں، جعلی انتخابات، غیر قانونی الاٹمنٹ کیے جارہے ہیں اور کوآپریٹو سوسائٹیز کا کردار بھی سوالیہ نشان ہے۔کلفٹن، بن قاسم پارک، عمر شریف پارک اور بیچ ویو سمیت متعدد مقامات پر پارکوں کی دیواریں توڑ کر قبضے کرائے گئے، یہ سب قابض میئر مرتضیٰ وہاب، سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں کی براہِ راست سرپرستی میں ہورہا ہے۔4 ستمبر کے ہائی کورٹ آرڈر کے باوجود پارکوں پر تجارتی کام اور تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، جو عدالتی فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کو مہاجر، سندھی، پختون یا پنجابی کے نام پر تقسیم کرنے والے عناصر بھی اسی مافیا کا حصہ ہیں۔جماعت اسلامی اس شہر کو تقسیم کرکے لوٹنے کی ہر کوشش ناکام بنائے گی۔جماعت اسلامی کل بھی مظلوموں کے ساتھ کھڑی تھی، آج بھی کھڑی ہے، اور شہر کراچی کا مقدمہ ہر فورم پر لڑتی رہے گی۔پریس کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی نعیم اختر، ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد، وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی،پبلک ایڈ کمیٹی کے مقامی رہنما سید قطب احمد، وکلارہنما آصف آزاد ایڈووکیٹ،مجیب ایڈووکیٹ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد سمیت دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ،اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمیٰ سیف الدین ایڈووکیٹ چیئرمین ٹائون گلشن اقبال ڈاکٹر فواد احمدکے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • متین فکری اور صغیر قمر سے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا اظہار تعزیت
  • گلشن اقبال میں گھر پر قبضہ کرنے اور ان کے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے،منعم ظفر خان
  • بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کردیا ہے‘ نورالحق
  • فلسطینی نژاد امریکی بچہ 9 ماہ کے بعد اسرائیلی قید سے آزاد
  • فیڈریشن کو بچانا ہے تو موجودہ حکمرانوں سے نجات پانا لازم ہے، علامہ ناصر عباس
  • فلسطینی نژاد امریکی بچے محمد ابراہیم کو 9 ماہ بعد اسرائیلی جیل سے رہائی مل گئی
  • پنجاب کے بلدیاتی نظام کے خلاف جماعت اسلامی کا 7 دسمبر کو صوبہ گیر احتجاج کا اعلان
  • مینار سے میدان تک؛ امت کا عہد اور انقلاب کی نئی صبح
  • اجتماع عام: عظیم الشان کامیابیوں کے ریکارڈ