ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین نے اسپائرل کہکشاں کا ایک حیرت انگیز آسمانی منظر پیش کیا ہے جو ایک نوزائیدہ ستارے سے پیدا ہونے والے دھویں اور گیس کے بادل سے ملتی دکھائی دیتی ہے۔

ناسا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دونوں غیر متعلقہ اشیا کی ’خوش قسمت صف بندی‘ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خلا میں پھنسے ناسا کے 2 خلا بازوں کی واپسی میں تاخیر کیوں؟

جب ستارے پیدا ہوتے ہیں تو خلا میں ڈرامائی راستے بناتے ہیں۔ مذکورہ ناقابل یقین تصویر میں نوجوان ستارے کا جیٹ ایک مکمل طور پر منسلک دور کی پیچیدہ کہکشاں کے ساتھ نظر آتا ہے۔

ہربگ ہارو 49/50 زمین سے تقریباً 630 نوری سال کے فاصلے پر مجمع النجوم چیمیلین میں واقع ہے۔ سنہ 2006 میں جب ناسا کی ریٹائرڈ اسپٹزر خلائی دوربین نے پہلی بار ہربگ ہارو 49/50 (ایچ ایچ 49/50) کا مشاہدہ کیا تو سائنس دانوں نے اسے ’کائناتی طوفان‘ کا نام دیا۔ تاہم طوفان کی نوک پر فجی آبجیکٹ کی نوعیت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیے: ناسا کی ایک اور پیشرفت، خلائی گاڑی ’کیوروسٹی روور‘ کو مریخ پر پیلے رنگ کی گندھک مل گئی

حال ہی میں ناسا نے ویب ٹیلی اسکوپ کو ایچ ایچ 49/50 پر فوکس کیا اور اس کی اعلیٰ امیجنگ ریزولوشن کے ساتھ ویب ستارے کے اخراج کی عمدہ خصوصیات کو ظاہر کرنے اور فجی آبجیکٹ کو دور کی کہکشاں کے طور پر ظاہر کرنے میں کامیاب رہا۔

ناسا نے اس تصویر کو ’ایک غیر معمولی کائناتی اتفاق‘اور جے ڈبلیو ایس ٹی کی جانب سے کھینچی جانے والی اب تک کی سب سے قابل ذکر تصاویر میں سے ایک قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپائرل کہکشاں کائناتی طوفان ناسا ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کائناتی طوفان ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین ناسا کی

پڑھیں:

پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار

وفاقی دارالحکومت میں ملک میں پانی کے ذخیرے تعمیر کرنے سے متعلق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی زیرصدارت اجلاس میں ملک بھر میں پانی کے بڑے ذخیروں کی تعمیر کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں ملک میں پانی کے ذخیرے تعمیر کرنے سے متعلق اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں پنجاب، سندھ، کے پی اور جی بی کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، وزیر برائے منصوبہ بندی اور خزانہ نے شرکت کی جب کہ وفاقی سیکرٹریز خزانہ، منصوبہ بندی بھی شریک ہوئے، چیئرمین ایف بی آر، چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں ملک بھر میں پانی کے بڑے ذخیروں کی تعمیر کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔ شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مربوط قومی کارروائی کی ضرورت ہے، انہوں نے پاکستان کے پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اور ایلون مسک آمنے سامنے: سیاست، معیشت اور خلائی پروگرام پر لرزہ طاری
  • گریٹا تھنبرگ کی امن مشن کشتی،غزہ جانے والی امداد کو روکنے کا حکم، اسرائیلی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • بابر اعظم کی پی سی بی کی عید ویڈیو سے غیر موجودگی پر مداحوں کا اظہارِ حیرت
  • نیشنز لیگ فائنل: دنیائے فٹبال کے دو عظیم ستارے کل آمنے سامنے ہونگے
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ