امریکہ کے چیف جوائنٹ آف سٹاف کے دورہ اسرائیل کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
اُن کے اس دورے کا مقصد غزہ میں جاری جنگبندی کے معاہدے اور ایران کے معاملات کا جائزہ لینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی اخبار نے رپورٹ دی کہ امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف "ڈین کین" آنے والے دنوں میں مقبوضہ فلسطین كا دورہ كریں گے۔ ڈین کین اس سفر کے دوران مقبوضہ فلسطین كے شہر "کریاٹ گاٹ" میں واقع ہیڈکوارٹر كا دورہ كریں گے اور وہاں موجود امریکی فوجی دستوں کا معائنہ كریں گے۔ غیر سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جمعرات کے روز اسرائیل پہنچیں گے۔ اُن کے اس دورے کا مقصد غزہ میں جاری جنگ بندی کے معاہدے اور ایران کے معاملات کا جائزہ لینا ہے۔ تاہم ابھی تک اسرائیل کے کسی بھی سرکاری ذرائع نے مذکورہ امریکی عہدیدار کے دورے کی خبر کی تصدیق نہیں کی۔ واضح رہے كہ قبل ازیں، ڈین کین رواں مہینے کے وسط میں بھی امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کے ہمراہ اسرائیل آ چكے ہیں، جہاں انہوں نے صیہونی آرمی چیف آف اسٹاف "ایال زمیر" سے ملاقات کی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کا کوئی امکان نہیں: جیل ذرائع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کے حوالے سے زیر گردش خبریں جیل ذرائع نے قیاس آرائی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جیل حکام کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں موجود ہیں اور ان کا مکمل خیال رکھا جا رہا ہے، پمز اسپتال کی پانچ رکنی ڈاکٹرز ٹیم نے حال ہی میں ان کا طبی معائنہ کیا، جس میں ان کی صحت کو مکمل طور پر درست قرار دیا گیا اور سکیورٹی کے ساتھ ساتھ کھانے کی مناسب سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
ذرائع نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے کسی اور مقام پر منتقلی کا کوئی امکان زیر غور نہیں ہے اور اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب پچھلے دنوں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وفاقی حکومت عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
وفاقی حکومت کے مطابق ملک میں بعض معاملات ایسے ہیں جہاں صورتحال انتہائی سنجیدہ ہے اور تحریک انصاف کے احتجاجی اقدامات ملک کو عدم استحکام کی جانب لے جا سکتے ہیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے بھی اس ضمن میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قیدی کو اڈیالہ سے منتقل کیا جائے اور حکومت اس امکان پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، تاہم جیل ذرائع نے اس قیاس آرائی کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں محفوظ ہیں اور ان کی دیکھ بھال کا ہر پہلو یقینی بنایا گیا ہے۔