برطانوی صحافی اور مشرقِ وسطیٰ کے امور پر تبصرہ کرنے والے معروف تجزیہ کار سامی حامدی کو امریکی امیگریشن حکام (ICE) نے گرفتار کر لیا ہے۔ حامدی کو اسرائیل پر سخت تنقید کرنے کی وجہ سے امریکی حکام کی ناراضی کا سامنا تھا۔

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (DHS) کی ترجمان ٹریشا مکلافلن نے بتایا کہ سمی حامدی کو امریکی دورے کے دوران حراست میں لیا گیا ہے اور ان کا ویزہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حامدی اس وقت امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کی تحویل میں ہیں اور انہیں جلد ملک بدر کر دیا جائے گا۔

 امریکی حکومت کیا کہتی ہے؟

امریکی محکمہ خارجہ اور DHS کا کہنا ہے کہ سامی حامدی مبینہ طور پر دہشتگردی کی حمایت کرتے ہیں اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا پر کوئی ذمہ داری نہیں کہ وہ ان غیر ملکیوں کو ملک میں رکھے جو دہشتگردی کی حمایت کرتے ہیں یا امریکیوں کی سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے امریکی عدالت نے فلسطین کے حامی اساتذہ و طلبہ کی ملک بدری کو خلاف آئین قرار دیدیا

تاہم، امریکی حکام نے بی بی سی کی جانب سے حامدی کے خلاف شواہد فراہم کرنے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

 سی اے آئی آر (CAIR) کا ردِعمل

امریکی مسلم تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے اس گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔
تنظیم کے مطابق، سامی حامدی کو اتوار کے روز سان فرانسسکو ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ CAIR فلوریڈا کی سالانہ تقریب سے خطاب کرنے جا رہے تھے۔

CAIR کے بیان میں کہا گیا ہماری قوم کو اسرائیلی حکومت کے ناقدین کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بند کرنا چاہیے۔ یہ اسرائیل فرسٹ پالیسی ہے، امریکا فرسٹ نہیں۔ تنظیم کے وکلا حامدی کی فوری رہائی کے لیے قانونی اقدامات کر رہے ہیں۔

پِیچھے کی کہانی

سامی حامدی ایک برطانوی صحافی ہیں جو اکثر برطانوی ٹی وی چینلز پر مشرقِ وسطیٰ اور فلسطین سے متعلق تبصرے کرتے ہیں۔ وہ اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیتے آئے ہیں۔

ان کی گرفتاری دائیں بازو کی سیاسی کارکن اور سابق ٹرمپ اتحادی لورا لومر کی جانب سے کیے گئے الزامات کے بعد عمل میں آئی۔
لومر نے سماجی پلیٹ فارم X (سابق ٹوئٹر) پر دعویٰ کیا تھا کہ سامی حامدی دہشتگرد تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں۔
اس کے جواب میں CAIR نے لومر پر اسلام مخالف سازشیں پھیلانے کا الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیے امریکی یہودیوں کی اکثریت غزہ جنگ کی خلاف ہوگئی، اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیدیا

یہ پہلا موقع نہیں جب امریکا نے اسرائیل پر تنقید کرنے والے غیر ملکی شہریوں کے خلاف کارروائی کی ہو۔
رواں سال مارچ میں کولمبیا یونیورسٹی کے ایک فلسطین نواز طالبعلم محمود خلیل کو بھی گرفتار کر کے ملک بدری کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس مقدمے کی سماعت اب بھی جاری ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سامی حامدی کا معاملہ اظہارِ رائے کی آزادی اور امریکی خارجہ پالیسی کے درمیان توازن کے حوالے سے ایک اہم آزمائش بن چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی صحافی سامی حامدی غزہ نسل کشی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانوی صحافی برطانوی صحافی حامدی کو کرتے ہیں

پڑھیں:

وزیر داخلہ محسن نقوی سے برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر کی الگ الگ ملاقاتیں

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ اور قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقاتوں میں انسدادِ منشیات، انسانی اسمگلنگ اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ محسن نقوی نے 5 برس بعد برطانیہ کے لیے فضائی آپریشن کی بحالی پر برطانوی حکومت اور ہائی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی برطانیہ کی فضاؤں میں واپسی، برطانوی ہائی کمشنر کا خیر مقدم

برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر نے پاک بحریہ کے حالیہ انسدادِ منشیات آپریشن کو سراہا۔

????محسن نقوی سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ اور قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی الگ الگ ملاقاتیں pic.twitter.com/jY6NjvTjAh

— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) October 26, 2025

برطانوی ہائی کمشنر نے وزیر داخلہ کو نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے آئندہ دورۂ پاکستان سے بھی آگاہ کیا، جس کے دوران امیگریشن اور انسدادِ منشیات کے شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ سینٹر آف ایکسیلنس کا قیام پاکستانی اداروں کی استعداد کار میں اضافے اور قانونی تعاون کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

’دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششیں قابلِ تحسین‘

قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں اور سیکیورٹی و انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا کراچی کا دورہ، تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر زور

وفاقی وزیر داخلہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکی سفیر برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سیکیورٹی محسن نقوی نیٹلی بیکر وزیرداخلہ

متعلقہ مضامین

  •  برطانوی پولیس نے غلطی سے رہا کیے گئے قیدی کو دوبارہ گرفتار کر لیا
  • کنسرٹ تو دور اسرائیل اور نیتن یاہو کے قریب سے بھی نہیں گزرنا چاہتا؛ برطانوی گلوکار
  • امریکا میں مقیم معروف پاکستانی صحافی عارف الحق عارف کا دورہ جسارت
  • امریکا کی دوغلی پالیسی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی سے برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر کی الگ الگ ملاقاتیں
  • وزیر داخلہ سے برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر کی الگ الگ ملاقات
  • امریکا کا سابق ایگزیکٹو پر روس کو خفیہ معلومات فروخت کرنے کا الزام
  • محسن نقوی سے برطانوی ہائی کمشنر اور قائم مقام امریکی سفیر کی الگ الگ ملاقاتیں
  • اسرائیل پر عدم اعتماد، امریکا نے جنگ بندی کی نگرانی کے لیے غزہ پر ڈرون پروازیں شروع کر دیں