پاکستانی خواتین انٹرپرینیورز جدت اور مسائل کے حل میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں، اویس سعید
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-06-3
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ان ڈرائیونے پاکستانی خواتین کی قیادت میں قائم دو اسٹارٹ اپ کو اورورا ٹیک ایوارڈ 2026 کی ٹاپ 100 فاؤنڈرز کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ یہ ایوارڈ ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں بامقصد جدت کے فروغ کے لیے خواتین ٹیک فاؤنڈرز کی کاوشوں کا اعتراف ہے۔اورورا ٹیک ایوارڈ صرف اعزاز ہی نہیں بلکہ فاتحین کو 50 ہزار امریکی ڈالر تک کی non-dilutiveفنڈنگ، خصوصی رہنمائی، عالمی نیٹ ورکنگ کے مواقع، اور ایسی میڈیا رسائی بھی فراہم کرتا ہے جو انہیں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور مارکیٹوں سے جوڑتی ہے۔اس موقع پر ان ڈرائیو پاکستان کے کنٹری ہیڈ، اویس سعید نے کہا کہ “پاکستانی خواتین انٹرپرینیورز جدت اور مسائل کے حل میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ ان میں بے پناہ صلاحیت موجودہے، لیکن انہیں فنڈنگ، نمائندگی اور اسٹریٹجک سپورٹ تک رسائی میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘پاکستانی اسٹارٹ اپ کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواستوں میں ایجوکیشن ٹیکنالوجی(ایڈٹیک)، مصنوعی ذہانت (AI/ML)، میڈیکل ہیلتھ ٹیک، توانائی و پائیداری، اور گیمنگ و Visualاثاثوں جیسے شعبے شامل تھے۔ یہ تمام درخواستیں اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف سے ہم آہنگ تھیں، جن میں صحت و بہبود میں بہتری، معیاری تعلیم کا فروغ، صنعت و جدت میں پیشرفت، پائیدار شہروں کی تشکیل اور صنفی مساوات کا فروغ شامل ہے۔اس سال ایوارڈ کو 127 ممالک سے 3,400 درخواستیں موصول ہوئیں جو اس عالمی اقدام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا ثبوت ہے۔ ٹاپ فائنلسٹس کا اعلان فروری 2026 میں کیا جائے گا اور فاتحین کو سال کے آخر میں منعقد ہونے والی عالمی تقریب میں سراہا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے وفد نے اقوام متحدہ کے دفتر کو یادداشت پیش کی
عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل کے نام یادداشت میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے ایک وفد نے سید فیض نقشبندی کی قیادت میں اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کو ایک یادداشت پیش کی جس میں عالمی ادارے سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ذرائع کے مطابق وفد میں سینئر حریت رہنما میر طاہر مسعود، حسن البناء، شیخ عبدالمتین، انجینئر مشتاق محمود، امتیاز وانی اور سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ شامل تھے۔ عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل کے نام یادداشت میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں جس کا وعدہ اقوام عالم نے کشمیریوں سے کر رکھا ہے۔دریں اثناء انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وادی نیلم میں ینگ مینز لیگ کے زیراہتمام ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حق دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔