عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کا کوئی امکان نہیں: جیل ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کے حوالے سے زیر گردش خبریں جیل ذرائع نے قیاس آرائی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جیل حکام کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں موجود ہیں اور ان کا مکمل خیال رکھا جا رہا ہے، پمز اسپتال کی پانچ رکنی ڈاکٹرز ٹیم نے حال ہی میں ان کا طبی معائنہ کیا، جس میں ان کی صحت کو مکمل طور پر درست قرار دیا گیا اور سکیورٹی کے ساتھ ساتھ کھانے کی مناسب سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
ذرائع نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے کسی اور مقام پر منتقلی کا کوئی امکان زیر غور نہیں ہے اور اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب پچھلے دنوں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وفاقی حکومت عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
وفاقی حکومت کے مطابق ملک میں بعض معاملات ایسے ہیں جہاں صورتحال انتہائی سنجیدہ ہے اور تحریک انصاف کے احتجاجی اقدامات ملک کو عدم استحکام کی جانب لے جا سکتے ہیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے بھی اس ضمن میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قیدی کو اڈیالہ سے منتقل کیا جائے اور حکومت اس امکان پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، تاہم جیل ذرائع نے اس قیاس آرائی کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں محفوظ ہیں اور ان کی دیکھ بھال کا ہر پہلو یقینی بنایا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل جیل سے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا اہم فیصلہ: عمران خان سے ملاقات کے لیے ورکرز کو اڈیالہ جیل نہ بھیجنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف نے ورکروں کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں یا وکلا کے ہمراہ ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔پیر کو اپوزیشن اتحاد کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اڈیالہ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے پارلیمانی پارٹی نے طریقہ کار پر بحث کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملاقات کے لیے کوئی ورکر منگل کے روز بہنوں یا وکلا کے ہمراہ نہیں جائے گا۔ذرائع کے مطابق ارکان نے مشترکہ فیصلہ کیا کہ حکومت کو کریک ڈاؤن یا رکاوٹ کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ایڈوائزری کمیٹی میں جائیں گے تو ہی اسپیکر کو اپنا پیغام دے سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں محمود خان چکزئی اور قائدین نے اسپیکرکو اپنا موقف بتانے کے لیے ایڈوائزری کمیٹی میں جانے کی ہدایت کی، پارلیمانی پارٹی ہدایات کی روشنی میں تمام دستاویزات اسپیکر چیمبر میں پہنچائیں گے۔