حکومت کا بڑا فیصلہ؟ عمران خان کو اڈیالہ سے منتقل کرنے پر غور—سیاسی محاذ پر ہنگامہ شدت اختیار کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور شروع کردیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ معاملات اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں سے واپسی ممکن نہیں ، پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، احتجاج کے نام پر فتنہ فساد کی کوشش کی جارہی ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں قیدی کو اڈیالہ سے منتقل کردیا جائے اور حکومت بھی سنجیدگی سے اس پر غور کررہی ہے۔اختیار ولی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کا منشیات کے اسمگلروں سے گٹھ جوڑ ہے ، وزیراعلیٰ کی پرفارمنس زیرو نہیں مائنس ہے۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے رشتے دار منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں اور یہ سرپرستی کرتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات نہ ہونےپر ان کی بہنوں نے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیا تھا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا جب کہ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
عمران خان ملک میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ہنگامہ چاہتے ہیں، ریاست ایسا نہیں ہونے دے گی، طلال چوہدری
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ملک میں سری لنکا، بنگلہ دیش یا نیپال جیسا ہنگامہ چاہتے ہیں، لیکن ریاست اس کی اجازت نہیں دے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم خیبرپختونخوا میں گورنر راج اور پی ٹی آئی پر پابندی کی طرف نہیں جانا چاہتے لیکن یہ خود ایسے حالات پیدا کررہے ہیں کہ سیاسی شہید بننے کا موقع ملے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف والے خود عمران خان سے ملنا ہی نہیں چاہتے، صرف جیل کے باہر شعبدہ بازی کی جارہی ہے، ان کی پارلیمانی کمیٹی کی کوئی سیاسی وقعت نہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی لوگوں نے بہت سے فیصلے کیے مگر جیل سے رد ہوگئے، پارلیمانی کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے لیکن جیل سے حکم آگیا۔
طلال چوہدری نے کہاکہ ہم ملک میں سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے، لیکن پی ٹی آئی ملک میں انتشار چاہتی ہے، ہم تو چاہتے ہیں کہ یہ سیاسی عمل کا حصہ بنیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم تو 9 مئی کے بعد بھی انتہائی اقدام کی طرف نہیں گئے اور ان کو موقع دیا گیا، لیکن یہ بھارت سے مدد مانگنے پر آگئے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان الطاف حسین والی پوزیشن سے بھی آگے جا چکے ہیں، اور ان کے لوگ اب بھارتی میڈیا پر جا کر انٹرویوز دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے عمران خان کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کو جیل میں جو سہولیات میسر ہیں وہ ان کو ملتی رہیں گی، کیوں کہ ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل ڈی جی آئی ایس پی آر طلال چوہدری عمران خان قومی سلامتی وزیر مملکت داخلہ وی نیوز