عمران خان سے عدم ملاقات، بہنوں کا اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
داہگل (نیوزڈیسک) اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہنوں نے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا دے دیا۔
سینئر پارٹی رہنما بشمول سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا اور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے بھی دھرنے میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے پارٹی بانی سے ملاقات کی کئی کوششیں کیں، مگر جیل حکام نے عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی، جس میں منگل اور جمعرات کو ملاقات کی اجازت دی گئی تھی، تاہم گزشتہ ہفتے حکام نے عمران خان کی ایک اور بہن عظمیٰ خان کو ان سے ملاقات کی اجازت دی تھی، جس کے بعد انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان ’بالکل ٹھیک‘ ہیں۔
آج جیل کی طرف جاتے ہوئے جاری کردہ ویڈیو بیان میں علیمہ خان نے الزام عائد کیا کہ ریاست قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی نے کچھ غیرقانونی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ غیرقانونی کام کریں اور ہم قانون کے مطابق کام کریں، اور اگر وہ ٹھیک ہیں اور ہم غلط ہیں، تو یہ ہمارے نظام کی اصل حالت ظاہر کرتا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عمران کو گزشتہ 14 ماہ سے اپنے ذاتی معالج سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے سوال کیا کہ ایک ڈاکٹر کو عمران خان سے ملنے دینے میں کیا مسئلہ ہے؟
علمیہ خان کا مزید کہنا تھا کہ ‘جب نواز شریف جیل میں تھے تو ایک ڈاکٹر سارا دن ان کے ساتھ رہتے تھے، اور ان کے پلیٹ لیٹس گنتے رہتے تھے، یہ کیسا نظام ہے؟
بعدازاں علیمہ خان اپنی گاڑی سے اتریں اور پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ اڈیالہ جیل کی جانب پیدل بڑھنے لگیں، وہ اڈیالہ روڈ پر گورکھ پور مارکیٹ تک پہنچیں، جو جیل سے تقریباً ایک کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، جہاں انہیں پولیس اہلکاروں نے روک لیا۔
پولیس کی رکاوٹوں کے پاس بیٹھ کر علیمہ خان نے ایک اور ویڈیو بیان جاری کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، عمران خان کو تنہا اور اذیت میں کیوں رکھا جا رہا ہے؟
‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور قانون توڑ رہے ہیں، علیمہ خان نے مزید کہا کہ ’ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، چاہے ہمیں ڈنڈے ماریں یا گولیاں چلائیں، جو کرنا ہے کر لیں۔‘
اسی دوران، پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکام پر زور دیا کہ عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت دی جائے، جس سے ’صورتحال بہتر ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں یہاں آنے کا حق ہے اور عدالت کا حکم بھی موجود ہے۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’ہم بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں، مگر وہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے، لیکن اگر ملاقات کی اجازت دے دی جائے، اگر انہیں اپنی اہلیہ سے ملنے دیا جائے، تو صورتحال بہتر ہو جائے گی۔‘
گوہر علی خان نے کہا کہ ملک میں تقسیم نہیں ہونی چاہیے، سیاست میں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن دشمنی نہیں ہونی چاہیے۔
وہ پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کیے بغیر روانہ ہوگئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملاقات کی اجازت کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل پی ٹی ا ئی سے ملاقات علیمہ خان انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
اڈیالہ میں بیٹھے مجرم کو کسی صورت ملکی استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افواج پاکستان اور ان کی قیادت میں تفریق ڈالنے کی کوشش قابلِ مذمت ہے، اڈیالہ میں بیٹھے مجرم کو کسی صورت ملکی استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں کیونکہ پاکستان ہماری ذات، انا اور سیاست سے مقدم ہے۔ اگر کوئی فردِ واحد اپنے مخصوص مفادات کی تکمیل کے لیے ملک دشمن قوتوں کا آلہ کار بن کر ریاست اور اس کے اداروں کو نشانہ بنائے تو ایسے شخص کو بیمار ذہن کہنا بالکل حق بجانب ہے۔
پاکستان ہے تو ہم ہیں کیونکہ پاکستان ہماری ذات، اَنا اور سیاست سے مقدم ہے۔ اگر کوئی فردِ واحد اپنے مخصوص مفادات کی تکمیل کے لیے اور ملک دشمن قوتوں کا آلہ کار بن کر ریاست اور اس کے اداروں کو نشانہ بنائے تو ایسے شخص کو delusional mind یا بیمار ذہن کہنا بالکل حق بجانب ہے۔ ڈی جی آئی…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 7, 2025
مزید پڑھیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے عمران خان کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا
انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں دیے جانے والے ردِعمل کے پیچھےاسی شخص اور اس کے حواریوں کی وہ مسلسل نفرت انگیز ہرزہ سرائی ہے جس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کہاکہ ریاستِ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی امین افواجِ پاکستان اور ان کی قیادت میں تفریق ڈالنے کی کوشش قابلِ مذمت ہے۔
’یاد رکھیں! ملکی وقار، خودمختاری اور قومی سلامتی کے منافی کوئی کوشش کسی بھی سطح پر کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ اڈیالہ میں بیٹھے مجرم کو کسی صورت ملکی استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔‘
دریں اثنا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان کے رویے پر پوری قوم کو جواب دینا چاہیے، یہ ایسا شخص ہے جو اقتدار کے لیے کسی کو بھی باپ بنا لیتا ہے، اس شخص کو اقتدار کے علاوہ کچھ نظر نہیں آ رہا۔
انہوں نے کہاکہ ایک جماعت مسلسل فوج پر حملے کیے جا رہے تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اسی لیے جواب دینا مناسب سمجھا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان صبح شام اداروں پر حملہ آور ہوتے ہیں، لیکن جب عمران خان کو اقتدار چاہیے ہوتا ہے تو کسی کو بھی باپ بنا لیتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان نے کبھی دہشتگردوں کے حملے کی مذمت نہیں کی، یہ موقع پرست لوگ ہیں، انہی کے دور میں دہشتگردوں کو ملک میں لا کر بسایا گیا۔
وزیر دفاع نے کہاکہ ملکی سلامتی اور دہشتگردوں کے خلاف مؤقف بنیادی چیز ہے، جس پر اتفاق کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے حب الوطنی کا ثبوت دیا، اور کبھی پاکستان کے خلاف آواز نہیں اٹھائی۔
مزید پڑھیں: مائنس ون نہیں تو پوری پی ٹی آئی ختم، فیصل واوڈا نے سخت پیغام دے دیا
انہوں نے کہاکہ دھاندلی سمیت دیگر مسائل پر بات ہو سکتی ہے، لیکن ملک پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا، پختونوں کی حب الوطنی پر زرا برابر بھی شک نہیں کیا جا سکتا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ افغان طالبان رجیم گارنٹی دینے کو تیار نہیں کی ان کی سرزمین ہمارے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔ افغانستان نے ہماری سرحد کا احترام نہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل خواجہ آصف ذہنی مریض ڈی جی آئی ایس پی آر عمران خان فوجی قیادت وزیر دفاع وی نیوز