سیلاب کے باوجود پاکستان نے پروگرام پر عمل کیا، مزید اصلاحات، پیداوار بڑھانے کی ضرورت: آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایف ایف توسیعی پروگرام پر شدید سیلاب کے باوجودبہت ٹھوس عمل درآمد کیا ہے اور استحکام کو برقرار رکھا اور ملک کی بیرونی اور فنانسنگ کی صورتحال میں بہتری پیدا ہوئی، پالیسی کی ترجیحات مائیکرو اکنامک استحکام پر مرکوز رہیں گی اور پبلک فائنانس کو بہتر بنانے کے لیے ان اصلاحات کو اگے بڑھایا جائے، مسابقت میں بہتری لائی جائے، پیداوار اضافہ کیا جائے اور سیفٹی نیٹ میں مزید بہتری لائی جائے۔ سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں میں اصلاحات کی جائیں، انرجی سیکٹر کو بہتر بنایا جائے اور پبلک سروس کی دستیابی میں بھی بہتری پیدا کی جائے، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اصلاحات پر تیزی سے عمل کیا جائے اور پاکستان میں تواتر سے قدرتی آفات کے باعث نقصانات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کی جائے، بیان میں کہا گیا ہے 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کیا جائے کو بہتر کے لیے
پڑھیں:
بورڈ کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے،رائو عبدالرحمٰن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر)سرپرستِ اعلیٰ یونائٹیڈ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اور چیئرمین محافظ فاؤنڈیشن پاکستان راؤ عبد الرحمن کی قیادت میں ایک وفد نے ناظمِ امتحانات، بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی محمد ضیاء سے ملاقات کی۔ وفد میں امتیاز انور اور لئیق راجپوت بھی شامل تھے۔راؤ عبد الرحمن نے نئے ناظمِ امتحانات کو ان کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور پرائیویٹ اسکولوں کو درپیش مختلف امتحانی اور انتظامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وفد نے کہا کہ اسکولوں کو درپیش مشکلات اور چیلنجز کے حل کے لیے بورڈ کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ناظمِ امتحانات محمد ضیاء نے ملاقات کے دوران کہا کہ بورڈ کے زیرِ انتظام تمام اسکولوں کے لیے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ نہ صرف تعلیمی اداروں کے دیرینہ مسائل کا حل فراہم کریں گے بلکہ امتحانی نظام میں شفافیت اور معیار میں بھی بہتری لائیں گے۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ پرائیویٹ اسکولوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اور اصلاحات کا عمل مستقل بنیادوں پر جاری رہے گا۔وفد نے اصلاحات کے اقدامات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بورڈ اور اسکولوں کے درمیان رابطے اور تعاون مزید مضبوط ہوں گے۔