TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام ‘پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں‘ یورپی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں پہلی سالانہ کانفرنس پاکستان کے TVET نظام کیلئے تیار ورک فورس منعقد ہوئی ہے جس میں ملک بھر کے بڑے اور اہم تجارتی نمائندوں نے شرکت کی۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ اس بڑے ایونٹ اور نئی ٹریننگ کایہ منصوبہ TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام کی معاونت سے مرتب ہوا ہے؛ جسے یورپی یونین اور جرمنی نے مل کر فنڈ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس نپاکستان کے نوجوانوں کی مہارتوں اور صنعتی ضروریات کے درمیان موجود خلا کو پُر کرنے کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔یورپی یونین کے سفیر Raimundas Karoblisنے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کے ساتھ TVET سیکٹر سپورٹ پروگرام کے تحت مکمل طو ر پر ساتھ کھڑی ہے، پاکستان کی معاشی مسابقت ایک ہنر مند ورک فورس پر منحصر ہے اور یہ تعاون پاکستان کے تربیتی اداروں کو عالمی مارکیٹ میں لیڈ کرنے والے باصلاحیت گریجویٹس تیار کرنے میں مدد دے گا۔ کانفرنس میں آٹھ ترقیاتی شعبوں بشمول قابل تجدید توانائی، آئی ٹی، ٹیکسٹائل، زراعت اور مہمان نوازی کی صنعتوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
سیلاب کے باوجود پاکستان نے پروگرام پر عمل کیا، مزید اصلاحات، پیداوار بڑھانے کی ضرورت: آئی ایم ایف
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایف ایف توسیعی پروگرام پر شدید سیلاب کے باوجودبہت ٹھوس عمل درآمد کیا ہے اور استحکام کو برقرار رکھا اور ملک کی بیرونی اور فنانسنگ کی صورتحال میں بہتری پیدا ہوئی، پالیسی کی ترجیحات مائیکرو اکنامک استحکام پر مرکوز رہیں گی اور پبلک فائنانس کو بہتر بنانے کے لیے ان اصلاحات کو اگے بڑھایا جائے، مسابقت میں بہتری لائی جائے، پیداوار اضافہ کیا جائے اور سیفٹی نیٹ میں مزید بہتری لائی جائے۔ سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں میں اصلاحات کی جائیں، انرجی سیکٹر کو بہتر بنایا جائے اور پبلک سروس کی دستیابی میں بھی بہتری پیدا کی جائے، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اصلاحات پر تیزی سے عمل کیا جائے اور پاکستان میں تواتر سے قدرتی آفات کے باعث نقصانات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کی جائے، بیان میں کہا گیا ہے 1.2بلین ڈالر قرض کی اس نئی قسط کے اجرا کے بعد پاکستان کو مجموعی طور پر پروگرام کے تحت 3 3. بلین ڈالر مل جائیں گے، ایف ای ایف کے تحت پاکستان کی پالیسی کی کوششوں نے معیشت کو مستحکم کرنے اور ایک مشکل عالمی ماحول اور حالیہ شدید سیلاب کے درمیان اعتماد کی تعمیر نو میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔ حقیقی جی ڈی پی کی نمو میں تیزی آئی ہے، افراط زر کی روک تھام ہوئی ، اور مالیاتی اور بیرونی عدم توازن اعتدال پر آ گیا ہے۔ مضبوط، نجی شعبے کی قیادت میں اور پائیدار درمیانی مدت کی ترقی کے حصول کے لیے ضروری اصلاحات کو تیز کیا جائے ۔ مناسب طور پر سخت مانیٹری پالیسی کو اختیار کرنا مہنگائی کو کم کرنے میں اہم رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اسے برقرار رکھا جانا چاہیے، سٹیٹ بنک کو انٹربنک فارن ایکسچینج مارکیٹ کو بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔"توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو تیز کرنا اس کی عملداری کو بچانے اور پاکستان کی مسابقت کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ پانی کے وسائل جو پہلے ہی قلت کا شکار ہے ان کا زیادہ بہتر استعمال کیا جائے گا، پرائسنگ کو بہتر بنایا جائے گا، وفاقی اور صوبائی روابط میں بہتری لائی جائے گی، بجلی کی تقسیم کی لاگت کو بھی گھٹایا جائے پاور گیس سیکٹرز کے اندر نااہلیت کے مسئلے کو بھی حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گورننس اور کرپشن کی تشخیصی رپورٹ کو شائع کیا اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی طرف سے قسط کے اجراء پر ردعمل میں کہا کہ یہ وفاقی وزارتوں، سرکاری اداروں، سینئر سیکرٹریوں اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے حکومت کے اصلاحات کے ایجنڈے اور تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے مضبوط تعاون کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی اداروں میں حاصل کردہ حمایت کے لئے وزارت خزانہ کی تشکر کا اعادہ کیا۔ اس بات پر زور دیا کہ اس مربوط کوشش معاشی استحکام کی طرف ترقی کو مستحکم کرنے میں مدد کرے گی۔