عمران خان سے ملاقات کا دن: 6 رہنماؤں کی فہرست جیل حکام کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں بانئ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے 6 پارٹی رہنماؤں کے ناموں پر مشتمل فہرست جیل حکام کو ارسال کردی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بانی پاکستانی تحریک انصاف اور سابق وزیرِاعظم عمران خان سے 6 پارٹی رہنما راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں ملاقات کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کی جانب سے وکلا کی فہرست باقاعدہ طور پر چوہدری اویس ایڈووکیٹ کے ذریعے جیل انتظامیہ کو پیش کی گئی۔
اڈیالہ جیل حکام کو ملاقاتیوں کی بھجوائی گئی فہرست میں 6 وکلا کے نام شامل ہے۔ جن میں پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سلمان اکرم راجا، بانیٔ پی ٹی آئی کے فہرست فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ، لال بادشاہ، مبشر رحمان، اور عبدالرحمان رانجھا ملاقات کے لیے آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق وکلا کی اس ملاقات کا مقصد بانی پی ٹی آئی کو قانونی مشاورت فراہم کرنا اور موجودہ مقدمات کے امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ اس ملاقات کے دوران قانونی حکمت عملی اور آئندہ کارروائیوں کے متعلق اہم فیصلے بھی زیر غور آ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کے درمیان قریبی تعاون اور قانونی امور میں شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقاتوں کی مسلسل بندش غیر قانونی و غیر آئینی ہے‘ رانا جاوید عمر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251208-08-20
رائے ونڈ (صباح نیوز) تحریک انصاف کے رہنما رانا جاوید عمر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں کی مسلسل بندش کو شدید غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام محض سیاسی انتقام نہیں بلکہ پاکستان کے قوانین، آئین، عدالتوں کے واضح احکامات اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان پریزن رولز میں قیدیوں کے بنیادی حقوق واضح طور پر درج ہیں۔ رول 540کے تحت اہلِ خانہ سے ملاقات کا حق، رول 541کے مطابق وکیل تک رسائی اور رول 549کے مطابق ملاقاتوں کی مکمل بندش بغیر قانونی جواز ممکن نہیں لیکن عمران خان کے معاملے میں تمام قوانین کو پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 9غیر قانونی حراست سے تحفظ دیتا ہے، آرٹیکل 10قانونی مشاورت تک رسائی کو یقینی بناتا ہے، جبکہ آرٹیکل 14انسانی وقار کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ عمران خان سے ملاقاتوں کی بندش ان تمام آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔رانا جاوید عمر نے کہا کہ 26، 27ترمیم کے بعد ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ختم ہوچکی ہے آئین و قانون پر عمل نہیں ہورہا ہے عدلیہ کے احکامات پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے۔ انہون نے کہا کہ حکومت عمران خان کی صحت کے بارے میں قوم کو سچ بتانے سے گریز کر رہی ہے جو شدید تشویش کا باعث ہے۔ قوم کا یک نکاتی مطالبہ ہے کہ عمران خان سے ملاقاتیں فورا بحال کی جائیں اور ان کی صحت کے بارے میں شفاف معلومات فراہم کی جائیں۔