ملک میں پانی کی کمی سے متعلق تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر میں پانی کی شدید قلت سے متعلق وزارت آبی وسائل نے تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی جس میں ملک میں تیزی سے بڑھتی آبادی کے باعث پانی کی دستیابی میں نمایاں کمی کا انکشاف کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 2017 سے 2023 تک پاکستان کی آبادی میں چار کروڑ افراد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سالانہ فی کس پانی کی دستیابی میں 154 کیوبک میٹر کمی واقع ہوئی۔ وزارت نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ رفتار برقرار رہی تو 2030 تک پاکستان کی آبادی 28 کروڑ 80 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آبادی میں اضافے کے باعث 2030 میں سالانہ فی کس پانی کی دستیابی مزید کم ہوکر 795 کیوبک میٹر تک رہ جانے کا اندیشہ ہے جو ملک کے لیے سنگین پانی بحران کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
صوبوں کے اعدادوشمار بھی رپورٹ میں شامل کیے گئے جن کے مطابق خیبر پختونخوا میں سالانہ فی کس پانی کی دستیابی کم ہوکر 679 کیوبک میٹر رہ گئی ہے۔ پنجاب میں یہ مقدار 760 کیوبک میٹر، سندھ میں 1169 کیوبک میٹر جبکہ بلوچستان میں فی کس دستیابی 928 کیوبک میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
وزارت آبی وسائل نے رپورٹ میں تجویز کیا کہ ملک بھر میں پانی کے ذخائر میں اضافے، مؤثر انتظام اور آبادی میں غیر معمولی اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے، ورنہ پانی کا بحران آنے والے برسوں میں سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانی کی دستیابی کیوبک میٹر
پڑھیں:
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا چیف وہپ اپوزیشن کو خط؛ عمر ایوب کیسز پر تحریری وضاحت طلب
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے رکن قومی اسمبلی اور چیف وہپ حزبِ اختلاف ملک عامر ڈوگر کو سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات سے متعلق تحریری وضاحت سے متعلق باقاعدہ خط ارسال کر دیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ قائدِ حزبِ اختلاف کی نامزدگی کا عمل مکمل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ عمر ایوب خان کے خلاف زیر سماعت مقدمات کی موجودہ قانونی حیثیت کی تحریری تصدیق فراہم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کا معاملہ زیر التوا، اسپیکر کی طرف سے اعلان ضروری
ترجمان کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے پہلے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ عمر ایوب خان کے کیسز عدالتوں میں زیر التواء نہیں، تاہم اس بارے میں کوئی تحریری تصدیق سیکرٹریٹ کو نہیں ملی۔
اسی باعث چیف وہپ سے باضابطہ طور پر تحریری معلومات طلب کی گئی ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ عمر ایوب خان کے بعض مقدمات میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بطور فریق شامل کیا گیا ہے، اس لیے کیسز کی تازہ پیش رفت اور قانونی پوزیشن جاننا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں:اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی سے متعلق کیا رولنگ دی؟
ترجمان کے مطابق طریقہ کار کے مطابق قائدِ حزبِ اختلاف کے تقرر کا عمل اسی وقت آگے بڑھایا جا سکتا ہے جب مطلوبہ دستاویزات اور تحریری وضاحت موصول ہو جائے گی۔
سیکرٹریٹ نے ملک عامر ڈوگر سے درخواست کی ہے کہ معاملے کی جلد تکمیل اور قائدِ حزبِ اختلاف کی نامزدگی کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے درکار تمام تفصیلات اور دستاویزات فوری طور پر ارسال کی جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں