قومی اسمبلی میں خان کو رہا کروکے نعرے لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد؛ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے اراکین نے خان کو رہا کروکے نعرے لگادیئے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور عمران خان کے تصویر والے پوسٹر ہاتھ میں لے کر خان کو رہاکروکے نعرے لگائے۔
پی ٹی آئی کے ارکین اسمبلی نے ایوان میں لگائے گئے نعروں میں کہناتھا کہ کون بچائے کا پاکستان عمرن خان عمران خان ،حق کی پہچان عمران خان عمران خان، پاکستان کی جان عمران خان عمران خا ن کے نعرے لگاتے ہوئے اسمبلی ہال میں چکرلگایا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے نعرے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی قیادت اپنے بانی کے بیانیے سے لاتعلق ہو چکی ہے، رکن قومی اسمبلی
راولپنڈی:رکن قومی اسمبلی چیئرمین قائمہ کمیٹی کابینہ ڈویژن ملک ابرار احمد کا کہنا ہے کہ ریاست نے برداشت کی پالیسی ترک کر کے قانون کے نفاذ کا فیصلہ کر لیا، قومی سلامتی اور اداروں کی تضحیک اب آزادی رائے نہیں بلکہ ’جرم‘ تصور ہوگی جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے بانی کے بیانیے سے لاتعلق ہو چکی ہے۔
راولپنڈی پریس کلب میں ممبران پنجاب اسمبلی ملک افتخار احمد ملک منصور افسر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک ابرار احمد کا کہنا تھا کہ جب معاملہ ریاست کی بقا اور سرحدوں کے محافظ اداروں کا ہو تو سیاسی وابستگیاں ثانوی ہو جاتی ہیں۔
آج کا مقدمہ سیاست نہیں بلکہ ریاست اور ہماری آنے والی نسلوں کے مستقبل کا ہے، ریاست نے اب واضح کر دیا ہے کہ ملکی سلامتی اور اداروں کی تضحیک کو آزادی رائے کے زمرے میں نہیں بلکہ جرم کے طور پر دیکھا جائے گا۔
ملک ابرار احمد نے پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو جماعت ’تبدیلی‘ کے نام پر آئی تھی وہ آج ’تباہی‘ کے دہانے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع اور میڈیا رپورٹس گواہ ہیں کہ معاملہ اب ہاتھ سے نکل چکا ہے۔
جب ایک جماعت کی اعلیٰ قیادت نجی محفلوں میں تسلیم کرے کہ ان کا لیڈر ’غلط سمت‘ میں جا رہا ہے لیکن عوام کے سامنے سچ نہ بول سکے، تو اسے سیاست نہیں بلکہ ’منافقت‘ کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اپنے بانی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ٹویٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر رہی ہے اور سنجیدہ لوگ اسے شیئر کرنے سے بھی کتراتے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ راستہ سیاست کا نہیں ’خودکشی‘ کا ہے۔
رکن قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سوچنا چاہیے کہ جن لیڈروں کے بچے لندن اور امریکا میں محفوظ ہیں، وہ خود ڈرائنگ رومز میں چھپ کر آپ کو ریاست سے کیوں لڑوا رہے ہیں؟ حب الوطن کارکنان کو اس شخص کے سحر سے نکلنا ہوگا جو انہیں ریاست کے مدمقابل لا رہا ہے۔
ملک ابرار احمد نے قومی سلامتی کے اداروں کے حالیہ موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اداروں نے جو حقائق پیش کیے ہیں وہ صرف بیان نہیں بلکہ ایک ’حتمی فیصلہ‘ ہے۔ اس کا مطلب واضح ہے کہ ریاست نے ’برداشت‘ کی پالیسی ترک کر کے اب آئین اور قانون کے سختی سے نفاذ کا فیصلہ کر لیا ہے۔
جس ذہنی کیفیت اور انا پرستی کی نشاندہی کی گئی ہے اس کا علاج اب مذاکرات نہیں بلکہ قانون کی عملداری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی شخص خود کو ریاست سے بڑا سمجھنے لگے تو ریاست کا فرض ہے کہ وہ اسے اپنی حدود یاد دلائے، اب باتوں کا وقت گزر چکا ہے اور فیصلوں کا وقت ہے۔
انہوں نے اپیل کی کہ ریاست ماں ہے جو موقع دیتی ہے لیکن اپنی بقا پر سمجھوتہ نہیں کرتی، لہٰذا انتشار کے باب کو بند کر کے تعمیر و ترقی کے راستے پر پاکستان کا ساتھ دیا جائے۔