قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا چیف وہپ حزبِ اختلاف کو خط، سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے کیسز سے متعلق وضاحت طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے رکن قومی اسمبلی اور چیف وہپ حزبِ اختلاف ملک عامر ڈوگر کو باضابطہ خط ارسال کرتے ہوئے سابق قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب خان کے زیرِ التواء مقدمات سے متعلق تحریری وضاحت طلب کر لی ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق خط میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے زبانی طور پر سیکرٹریٹ کو مطلع کیا گیا تھا کہ عمر ایوب خان کے خلاف عدالتوں میں کوئی کیس زیرِ التواء نہیں، تاہم اس کی تحریری تصدیق تاحال فراہم نہیں کی گئی۔
سیکرٹریٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ قائدِ حزبِ اختلاف کی نامزدگی کے عمل کو قانون کے مطابق مکمل کرنے کے لیے تحریری معلومات ناگزیر ہیں۔ اسی سلسلے میں چیف وہپ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ عمر ایوب خان کے خلاف عدالتوں میں زیرِ سماعت یا فیصل شدہ مقدمات کی تازہ ترین صورتحال فراہم کریں۔
ترجمان نے بتایا کہ عمر ایوب سے متعلق بعض مقدمات میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بطور فریق بھی شامل کیا گیا ہے، جس کے باعث معاملے کی درست قانونی پوزیشن جاننا ضروری ہے۔
خط میں ملک عامر ڈوگر سے کہا گیا ہے کہ قائدِ حزبِ اختلاف کی نامزدگی کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مطلوبہ دستاویزات جلد از جلد ارسال کی جائیں تاکہ طریقہ کار مکمل کیا جا سکے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق تحریری تصدیق ملنے کے بعد ہی قائدِ حزبِ اختلاف کے تقرر کا عمل آئینی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھایا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی سیکرٹریٹ عمر ایوب کے مطابق
پڑھیں:
مجلس علماء مکتب اہلبیت بلتستان کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے سابق اراکین اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ
شرکاء نے دونوں عوامی نمائندگان کی قومی، ملی اور عوامی مسائل پر جرات مندانہ پارلیمانی کردار اور اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ مشکل دور میں ان کی استقامت اور ثابت قدمی قابل تحسین ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء مکتب اہلبیت بلتستان کی جانب سے سابق رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی اور سابق اپوزیشن لیڈر کاظم میثم کے اعزاز میں پانچ سالہ پارلیمانی مدت کی تکمیل پر سکردو میں ایک پُروقار عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت مجلس علماء مکتب اہلبیت بلتستان کے صدر و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری نے کی، جبکہ تنظیمی مسئولین اور معزز شخصیات کی بڑی تعداد نے اس پروقار تقریب میں شرکت کی۔ شرکاء نے دونوں عوامی نمائندگان کی قومی، ملی اور عوامی مسائل پر جرات مندانہ پارلیمانی کردار اور اصولی مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ مشکل دور میں ان کی استقامت اور ثابت قدمی قابل تحسین ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سخت ترین حالات میں بھی ایم ڈبلیو ایم کے اراکین اسمبلی نے اصولی سیاست کا علم بلند رکھا اور ایوان کے اندر مزاحمتی اور موثر اپوزیشن کی نئی تاریخ رقم کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسے باصلاحیت، دیانت دار اور عوام کا درد رکھنے والے نمائندے دیگر حلقوں سے بھی منتخب ہوں تو وسائل کے تحفظ، خطے کی حقیقی ترقی اور بہتر طرزِ حکمرانی کا راستہ ہموار ہو سکتا ہے۔ آخر میں سابق ممبران اسمبلی نے حوصلہ افزائی پر مجلس علماء مکتب اھلبیت بلتستان کے مسئولین کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔